
طالبان کے زیر اقتدار افغانستان کی مالیاتی اور اقتصادی صورتحال شدید بحران کا شکار ہیں ۔ حالیہ مہینوں میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں اضافہ اور افغانی کرنسی کی قدر میں کمی نے گہری تشویش پیدا کر دی ہے ۔ دی افغانستان بینک نے 30 اگست کو نیلامی میں 20 ملین ڈالر فروخت کر نے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ طالبان حکومت نے یہ اقدام امریکی غیر ملکی امداد کی معطلی اور افغانستان کی کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد اٹھایا ہے ۔اعلان کے مطابق کامیاب بولی دہندگان کو کاروباری دن کے اختتام تک مکمل ادائیگی کرنی ہوگی۔ تاہم جزوی ادائیگیاں قبول نہیں کی جائیں گی۔اس سے پہلے، 17 اگست کو دی افغانستان بینک نے 25 ملین ڈالر کی نیلامی کی تھی تاکہ کرنسی کو استحکام فراہم کیا جا سکے۔ذرائع کے مطابق مذکورہ بینک نے تمام منی چینجرز اور کمرشل بینکوں سے کہا کہ ٹینڈرز جیتنے والوں کو دن کے اختتام تک اپنے اکاؤنٹس کے حساب کلئیر کرنے کے پابند ہو نگے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت 90 دن کے لیے تمام غیر ملکی امداد معطل کر دی گئی ہے ۔ جس کے نتیجے میں افغانی کرنسی 69 سے بڑھ کر 80 افغانیوں سے زائد پر ڈالر کے برابر ہو گئی ہے ۔ وقت آگیا ہے کہ طالبان حکومت اپنے ملک کو دہشتگردوں کی آماجگاہ بنانے کی بجائے ملکی ترقی پر توجہ دے ۔
اس پوسٹ کو شیئر کریں
DATE . Feb/20/2025