
اسلام آباد: امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن جیک برگمین (ریپبلکن، مشی گن) کی قیادت میں امریکی کانگریس وفد نے ہفتے کے روز وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ وفد میں تھامس رچرڈ سوزی، جوناتھن ایل جیکسن سمیت دیگر سینئر امریکی حکام شامل تھے۔
ملاقات میں پاک-امریکہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ، ترقیاتی تعاون اور مختلف شعبہ جات میں مستقبل کی شراکت داری پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے امریکی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات گہرے اور دیرینہ ہیں، جو باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور ترقی کے عزم پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہیں اور ان کی مضبوطی علاقائی استحکام اور عالمی امن کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات میں پاک-امریکہ تعلقات کو ازسرنو استوار کرنے کی ضرورت ہے، جو زمینی حقائق، باہمی اعتماد اور ترقیاتی تعاون پر مبنی ہوں۔
احسن اقبال نے امریکی وفد کو آگاہ کیا کہ پاکستان کو دو امریکی جنگوں کے اثرات کے باعث شدید سماجی و معاشی چیلنجز کا سامنا رہا، جن میں افغان مہاجرین، منشیات و اسلحے کے پھیلاؤ اور انتہاپسندی شامل ہیں۔ انہوں نے تعلیم، توانائی، ماحول، انفراسٹرکچر اور آئی ٹی جیسے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔
انہوں نے “پاک-امریکہ نالج کاریڈور” کے فروغ اور پاکستان میں امریکی جامعات کے کیمپسز کے قیام کی تجویز پیش کی، جس کے لیے حکومت مکمل معاونت فراہم کرے گی۔
احسن اقبال نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں کا ذکر کرتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے امریکہ کے ساتھ نئے سرے سے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زرعی شعبے میں “گرین ریولوشن 2.0” کی ضرورت بھی اجاگر کی تاکہ جدید اور پائیدار زرعی ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جا سکے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان کو پاکستان کا روشن ترین مستقبل قرار دیتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان دنیا بھر میں فری لانس آئی ٹی ماہرین کا تیسرا بڑا مرکز ہے، اور امریکی کمپنیوں کے لیے یہاں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
احسن اقبال نے “اُڑان پاکستان” پروگرام اور “5Es فریم ورک” کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے برآمدات، ڈیجیٹل پاکستان، ماحولیاتی بہتری، توانائی و انفراسٹرکچر کی ترقی اور بااختیاری کلیدی ستون ہیں۔
انہوں نے سیاسی استحکام، پالیسی تسلسل اور اصلاحات کے لیے پختہ عزم کو معیشت کی ترقی کا لازمی جز قرار دیا، اور کہا کہ ماضی کی غلطیوں سے سیکھتے ہوئے حکومت مثبت اقدامات کر رہی ہے۔
امریکی وفد نے پاکستان میں اپنی دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے مواقع کو سراہا اور نجی شعبے کی شمولیت پر زور دیا۔ انہوں نے وفاقی وزیر احسن اقبال کی وژنری قیادت کی تعریف کی اور انہیں ان اقدار کا نمائندہ قرار دیا جنہیں امریکہ پاکستان میں فروغ دینا چاہتا ہے۔
وفد نے 30 اپریل 2025 کو واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے پاک-امریکہ تعلقات کے فروغ پر سیمینار میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
DATE . Apr/13/2025