
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت “اُڑان پاکستان” ترجیحی منصوبہ جات (2025-26) سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا، چیف اکنومسٹ ڈاکٹر امتیاز احمد، جوائنٹ چیف اکنومسٹ راجہ مشتاق، ممبران پلاننگ کمیشن اور متعلقہ وزارتوں کے اعلیٰ حکام شریک تھے۔
اجلاس میں برآمدات، ماس میڈیا، سماجی شعبے، خوراک و زراعت، ماحولیاتی تحفظ، سائنس و ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر سے متعلق منصوبوں پر غور کیا گیا۔ احسن اقبال نے ہدایت کی کہ ایسے منصوبے پی ایس ڈی پی کا حصہ بنائے جائیں جو ادارہ جاتی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور فنڈنگ کی مؤثر تقسیم کے لیے منصوبوں کی ریشنلائزیشن ناگزیر ہے۔ انہوں نے منصوبہ جات کی بین الاقوامی تزویراتی اہمیت کو بھی مدنظر رکھنے پر زور دیا۔
احسن اقبال نے نیشنل سینٹر فار برانڈ ڈویلپمنٹ کو فوری فعال کرنے اور علامہ اقبال نیشنل اکیڈمی منصوبے کی تکمیل سی ڈی اے کے اشتراک سے کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے علامہ اقبال کی 150ویں سالگرہ پر اکیڈمی اور “اقبال موومنٹ” کے افتتاح کا بھی اعلان کیا۔
وزیر منصوبہ بندی نے وزارتِ صحت کے ترجیحی منصوبوں کو ترقیاتی منصوبہ بندی میں شامل کرنے، پاور سیکٹر میں جاری منصوبوں کا تسلسل برقرار رکھنے اور نئے منصوبوں پر غور کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے بلوچستان کے لیے عوامی فلاح پر مبنی معیاری منصوبوں کو ترجیح دینے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں جامع اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔
احسن اقبال نے عوام کو سکلز بیس منصوبوں کے ذریعے خود کفالت کی طرف لانے اور محض مالی امداد پر انحصار نہ کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ منصوبے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع کرنے اور وزارتوں کی جانب سے پی سی ون میں تاخیر کو ناقابل قبول قرار دیا۔
انہوں نے پی ایس ڈی پی میں “اُڑان پاکستان” کے اہداف سے ہم آہنگ منصوبوں کو ترجیح دینے اور گلگت بلتستان میں میڈیکل کالج کے قیام اور سیاحت کے فروغ کے لیے جامع منصوبے شروع کرنے کی ہدایت کی۔
DATE . May/13/2025


