
واشنگٹن: امریکا نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد پیدا ہونے والے بحران کا “ذمہ دارانہ حل” تلاش کریں، کیونکہ دونوں جنوبی ایشیائی جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان، ٹامی برُوس نے صحافیوں کو بتایا کہ “یہ حکومت مسلسل رابطے میں ہے۔ ہم دونوں فریقوں سے ذمہ دارانہ حل کی درخواست کر رہے ہیں۔”
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے خطے میں طویل المدتی امن اور سلامتی کے مفاد میں کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ترجمان ٹامی برُوس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
پہلگام علاقے میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے، ترجمان نے کہا، “جیسا کہ صدر نے وزیر اعظم (نریندر) مودی کو پچھلے ہفتے بتایا، امریکا دہشت گردی کے خلاف بھارت کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے، اور وزیر اعظم مودی کو ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔”
برُوس نے کہا کہ وزیر خارجہ روبیو نے “دونوں ممالک سے ذمہ دارانہ حل کی طرف کام کرنے کی ترغیب دی… جو جنوبی ایشیا میں طویل المدتی امن اور علاقائی استحکام کو برقرار رکھے۔”
“ہم دونوں ممالک کی حکومتوں سے متعدد سطحوں پر رابطے میں ہیں، جیسا کہ میں نے ذکر کیا۔”
پاکستان نے 22 اپریل کے حملے میں ملوث ہونے کے بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کیا ہے اور واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثنا، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے لیے فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ بھارت نے دونوں ممالک کے درمیان 1960 کے آبی معاہدے کو معطل کر دیا ہے۔
DATE . May/3/2025