انٹر بورڈز کوآرڈی نیشن کمیشن نے “ماڈل اسیسمنٹ فریم ورک ” کا اجراء کر دیا

اسلام آباد۔19نومبر (اے پی پی):انٹر بورڈز کوآرڈی نیشن کمیشن (آئی بی سی سی) نے “ماڈل اسیسمنٹ فریم ورک (ایم اے ایف)” کا اجراء کر دیا ہے۔یہ فریم ورک پاکستان بھر میں تعلیمی امتحانات کو معیاری اور موثر بنانے کے لیے ایک انقلابی قدم ہے۔ منگل کو افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال تھے۔ اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح، تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرپرسنز اور معروف تعلیمی اور امتحانی ماہرین بھی موجود تھے۔ ایم اے ایف کا مقصد امتحانات میں شفافیت، مساوات اور اعلیٰ معیار کو یقینی بنانا ہے۔ یہ فریم ورک تعلیمی محکموں، بورڈز کے حکام، امتحانی ماہرین اور پالیسی سازوں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد تیار کیا گیا ہے اور آئی بی سی سی کی جانب سے ایک موثر اور مساوی تعلیمی نظام کے قیام کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

ایم اے ایف میں متعدد خصوصیات متعارف کرائی گئی ہیں جو امتحانات کے معیار اور مستقل مزاجی کو بہتر بناتی ہیں۔ یہ تمام تعلیمی بورڈز میں امتحانی طریقوں میں یکسانیت کو یقینی بناتا ہے تاکہ ہر طالب علم کو ان کے علاقے سے قطع نظر منصفانہ اور مساوی طور پر جانچا جا سکے۔ یہ فریم ورک طلبہ کی لرننگ آئوٹ کمز (ایس ایل اوز) سے ہم آہنگی کو بھی ترجیح دیتا ہے جو کہ تنقیدی سوچ، مسئلہ حل کرنے کی صلاحیتوں اور علم کے عملی اطلاق پر زور دیتا ہے ، وہ مہارتیں جو موجودہ دور میں نہایت اہم ہیں۔ مزید برآں اس فریم ورک میں ٹیکنالوجی کا استعمال جیسے سوالات کے بینک اور آن سکرین مارکنگ شامل ہیں جو امتحانی عمل کو بہتر، موثر اور شفاف بناتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے ایم اے ایف کی انقلابی خوبیوں پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

– Advertisement –

انہوں نے بتایا کہ یہ فریم ورک 21 ویں صدی کے بدلتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار کیا گیا ہے جو ملک کے طلبہ اور اساتذہ کی متنوع ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ ڈاکٹر ملاح نے اس بات پر زور دیا کہ ایم اے ایف کا بنیادی مقصد طلبہ کو ان کے جغرافیائی یا سماجی و معاشی پس منظر سے قطع نظر مساوی مواقع فراہم کرنا ہے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے آئی بی سی سی کو ایم اے ایف کے اجراء پر مبارکباد دیتے ہوئے اس اقدام کو پاکستان کی تعلیمی ترقی کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فریم ورک نہ صرف پاکستان کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے بلکہ یہ ہمارے طلبہ کو 21 ویں صدی کی مہارتوں سے آراستہ کرنے کی بھی ضمانت ہے۔ ایم اے ایف نہ صرف امتحانات کے بارے میں ہے بلکہ یہ طلبہ، اساتذہ اور پالیسی سازوں کو ایک ترقی پسند اور مساوی تعلیمی نظام کے قیام کا موقع فراہم کرتا ہے۔

ایم اے ایف پاکستان کے تعلیمی نظام پر دیرپا اثرات ڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا ایک اہم مقصد تعلیمی مساوات کو فروغ دینا ہے تاکہ مختلف علاقوں اور پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو منصفانہ طور پر جانچا جا سکے۔ یہ فریم ورک اساتذہ کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہوگا جس کے نتیجے میں ملک بھر میں تعلیم کے معیار میں بہتری آئے گی۔ ماڈل اسیسمنٹ فریم ورک کا اجراء پاکستان کے تعلیمی نظام کو شفاف اور جدید بنانے کی مسلسل کوششوں میں ایک اہم قدم ہے۔ آئی بی سی سی تمام تعلیمی بورڈز اور اداروں کو اس وژنری فریم ورک کے موثر نفاذ میں مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ پاکستان کے طلبہ کے لیے ایک روشن مستقبل کی راہ ہموار کی جا سکے۔

– Advertisement –
DATE .NOV /20 /2024

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top