اسلام آباد۔16نومبر (اے پی پی):جکارتہ اور سی ای اوز سمٹ بالی۔ 2024 میں کامیاب نمائش کے بعد اسلام آباد میں انڈونیشیا کے سفارت خانے نے یہاں مقامی ہوٹل میں ہائی ٹی نیٹ ورکنگ ایونٹ کا انعقاد کیا جس کا مقصد انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
اس اجتماع نے انڈونیشیا میں تین اہم کاروباری تقریبات کی کامیابی کا جشن منایا جس میں 39 ویں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا (ٹی ای آئی)، انڈونیشیا۔جنوبی اور وسطی ایشیا بزنس فورم (آئی این اے ایس سی اے)، ٹورازم بالی اور سی ای او سمٹ 2024، جو جکارتہ اور بالی میں 7 سے 16 اکتوبر، 2024 تک منعقد ہوئیں۔ اس تقریب میں ان اہم تقریبات میں شرکت کرنے والے ممتاز پاکستانی تاجروں کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا کے ساتھ مواقع تلاش کرنے کے خواہشمند تاجروں نے بھی شرکت کی۔
اور انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں کو تلاش کرنے اور رائے دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم مہیاکیا۔ اس شام کی توجہ کا محور39 ویں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا (ٹی ای آئی)رہا، جس میں انڈونیشیا کی معروف مصنوعات ، اختراعات اور سرمایہ کاری کے مواقع کی نمائش کی گئی۔ انڈونیشیا کی وزارت تجارت کے مطابق اس تقریب میں ریکارڈ 229 پاکستانی شرکا نے شرکت کی، جس سے پاکستان شرکا کے اعتبار سے نویں سب سے بڑے گروپ کے طور پر سامنے آیا ۔
انڈونیشیا۔جنوبی اور وسطی ایشیا بزنس فورم (آئی این اے ایس سی اے) نے بااثر کاروباری رہنمائوں، پالیسی سازوں اور سرمایہ کاروں کو تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی تعاون پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع فراہمکیا۔ اس فورم نے انڈونیشیا اور جنوبی اور وسطی ایشیائی خطوں کے درمیان اقتصادی تعاون کے پوشیدہ مواقع کو اجاگر کیا۔بالی میں سی ای او سمٹ 2024 میں انڈونیشیا اور پاکستان کے اعلی حکام نے قیادت، پائیداری اور اسٹریٹجک شراکت داری پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، جس سے مضبوط کاروباری تعاون کی راہ ہموار ہوئی۔
اسلام آباد میں انڈونیشیا کے سفارت خانے کے ناظم الامور رحمت ہندیارتا کسوما نے پاکستانی مندوبین کی غیر معمولی شرکت کو سراہا۔ ٹی ای آئی کی تاریخ میں پہلی بار، پاکستانی کاروباری نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے انڈونیشیا میں اہم تقریبات میں شرکت کی، جس نے ترقی اور تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔ یہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور بڑھتے ہوئے تعلقات کا مظہر ہے۔
ناظم الامور نے ماحولیاتی مسائل جیسے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے سائنس اور ٹکنالوجی کے تبادلے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے پام آئل کی شجرکاری کے جدید انتظام کے ذریعے سماٹرا میں دھند کے مسائل سے نمٹنے میں انڈونیشیا کی کامیابی سے بصیرت کا تبادلہ کیا۔ سی ای او کلب پاکستان کے صدر ڈاکٹر اعجاز نثار نے ان مصروفیات میں سہولت فراہم کرنے پر انڈونیشیا کے سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے 2025 میں انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر منظم اور نتیجہ خیز کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ اجتماع کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ انڈونیشیا اور پاکستان کی کاروباری برادریوں کے درمیان مضبوط ہوتے ہوئے تعلقات گہرے اور زیادہ موثر تعاون کی بنیاد کے طور پر بڑھے ہیں۔ توقع ہے کہ ان تعلقات سے تجارت، ٹیکنالوجی اور ثقافتی تبادلے سمیت مختلف شعبوں میں پیش رفت ہوگی۔تقریبات میں شرکت کرنے والے متعدد پاکستانی تاجروں نے انڈونیشیا اور پاکستان کی شراکت داری کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے مستقبل کے مواقع کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔
DATE .NOV /17 /2024