اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):وزیرخزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا ہے کہ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تازہ بزنس کانفیڈنس سروے کے نتائج سے پاکستان کی معیشت پر عالمی سرمایہ کاروں کے بھرپوراعتماد کی عکاسی ہورہی ہے۔ جمعرات کواو آئی سی سی آئی کے تازہ ترین سروے کے نتاج کے حوالہ سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ سروے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں کاروباراورسرمایہ کاری کے حوالہ سے اپنے اعتماد کااظہارکیاہے اورانہوں نے ملک کو سرمایہ کاری کیلئے پرکشش اور قابل اعتماد سرمایہ کاری والے ملک کے طور پر پیش کیاہے۔
انہوں نے کہاکہ بزنس کانفیڈنس سروے سرمایہ کاروں کااعتماد دو سال کی بلند ترین سطح پرہے،غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد 6فیصد پلس ہے،جوپہلے منفی 4فیصدتھا ،یہ نومبر 2022 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔
پاکستان کے کاروباری حالات میں بہتری کی شرح 20فیصدپلس ہے جوپہلے8فیصدپلس تھی ، اس سے کاروباری لاگت میں کمی کی عکاسی ہورہی ہے۔سروے میں سرماکاروں نے فروخت کے حجم میں 30فیصدنموکی توقع ظاہرکی ہے جس سے صنعتوں کی بحالی، طلب اور پیداواری سرگرمیوں میں اضافے کی نشاندہی ہورہی ہے،کاروبار کو وسعت دینے کا ارادہ رکھنے والے سرمایہ کاروں کی شرح 14 فیصد سے بڑھ کر 39فیصد ہوگئی ہے،نئے آرڈرز انڈیکس میں نمایاں بہتری ہوئی، جوپلس 20فیصد ہوگیاہے، پہلے یہ پلس چارفیصدتھا۔ سروے کے مطابق ملک میںخاص طور پر مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہواہے، مینو فیکچرنگ شعبہ میں روزگارکے مواقع 2فیصدسے بڑھ کر6 فیصد جبکہ خدمات کے شعبہ میں روزگارکے مواقع 7فیصدسے سے بڑھ کر 30فیصدہو گئے
پاکستان کے عالمی کاروباری حالات کے بارے میں توقعات کی شرح منفی 10فیصد سے بڑھ کرپلس 31فیصدہوگئی ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ملکی معیشت کے مستقبل کے بارے میں اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے۔سروے میں43 فیصدسرمایہ کاروں نے آئندہ چھ مہینوں کے لئے پر امیدی کااظہارکیاہے ۔پہلے یہ شرح 34فیصدتھی۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد جیسے بڑے شہروں میں کاروباری اعتماد میں 9فیصد جبکہ جبکہ دیگر شہروں میں 13فیصد تک اضافہ ہواہے۔سروے کے مطابق فروخت کے حجم میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، سیمنٹ کی فروخت میں 6 فیصد، کھادوں کی فروخت میں 7فیصد، گاڑیوں کی فروخت میں 58فیصد اورپٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 15فیصدکی نموہوئی ہے۔
واضح رہے کہ او آئی سی سی آئی کے 200 سے زائد ارکان 30 سے زائد ممالک سے تعلق رکھتے ہیں جو 14 مختلف شعبوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ 10 سالوں میں پاکستان میں 22 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، جو کل ٹیکس کا ایک تہائی حصہ اداکرتے ہیں ،ان میں سے 25 فیصد کمپنیاں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ ہیں، اور کئی کا شمار فورچون 500 کمپنیوں میں ہوتا ہے۔
DATE.DEC/13/2024