اسلام آباد۔15نومبر (اے پی پی):ایشیائی ترقیاتی بینک نے وسطی ایشیا، جنوبی قفقاز اور پاکستان میں پانی کے پائیدار استعمال اور غذائی تحفط کو فروغ دینے کےلئے “گلیشیئرز ٹو فارمز” کے نام سے نئے علاقائی پروگرام کاآغازکردیا ، یہ پروگرام موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں تیزی سے پگھلنے والے گلیشیئرز کے تباہ کن اثرات کے تناظرمیں شروع کیاگیاہے۔ اے ڈی بی کے بیان میں کہاگیاہے گرین کلائمٹ فنڈ پراجیکٹ پریپریشن فیسلیٹی کے تعاون سے ایشیائی بینک گلیشیئرز کے پگھلنے کے خطرات کا جائزہ لے گا اورگلیشیئرز ٹو فارمز پروگرام کےلئے سائنسی اور تکنیکی بنیاد فراہم کرے گا۔
بینک کا کہنا ہے کہ 2100 تک خطے میں درجہ حرارت 6 ڈگری سیلسیس تک بڑھ سکتا ہے جس سے گلیشیئرز کے حجم میں کمی آئیگی ،اس صورتحال میں ماحولیاتی نظام کے نازک توازن کو خطرات لاحق ہونے کے علاوہ نہ صرف زراعت اور پن بجلی کے لیے پانی کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے بلکہ380 ملین سے زائد افراد کے روزگار کو بھی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
باکو میں کوپ 29 کے موقع پر آذربائیجان کے وزیر برائے ماحولیات و قدرتی وسائل مختار بابایوف، قازقستان کے وزیر ماحولیات یرلان نیسانبایوف، کرغزستان کے وزیر برائے قدرتی وسائل میدر ماشویف، تاجکستان کے ماحولیات تحفظ کمیٹی کے چیئرمین بہادر شیرالی اور ازبکستان کے وزیر ماحولیاتی تحفظ و موسمیاتی تبدیلی عزیز عبدالحکیموف نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر ا اور گرین کلائمٹ فنڈ پراجیکٹکے چیف انویسٹمنٹ آفیسر ہنری گونزالیز کے ساتھ گلیشیئرز کے تحفظ کے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر مسات سوگو اساکاوا نے اس موقعے پرکہاکہ گلیشیئرز کے پگھلنے سے پانی کے بہائو میں تبدیلی، زندگیوں میں خلل اور ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچ رہاہے اس صورتحال کے تناظرمیں مربوط اقدامات ناگزیرہیں ۔ گلیشیئرز ٹو فارمز پروگرام میں ایشیائی ترقیاتی بینک، گرین کلائمٹ فنڈ پراجیکٹ، حکومتوں، ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے سے 3.5ارب ڈالر تک کے مالی وسائل کی فراہمی متوقع ہے جو متعلقہ اداروں کی منظوری سے مشروط ہے۔
اس پروگرام کے تحت پانی اور زراعت میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ان کمیونٹیز خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں کی مدد کی جائے گی جو گلیشیئرز کے پگھلنے سے متاثر ہو رہے ہیں ۔
DATE . NOV /15 /2024