
منسک — وزیراعظم پاکستان اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان بیلاروس کے ایوانِ آزادی میں اہم دو طرفہ ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران طے پایا کہ پاکستان سے 1,50,000 سے زائد تربیت یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں کو بیلاروس بھیجا جائے گا، جس کے لیے جلد ایک جامع لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان روزگار کے مواقع اور مہارت کے تبادلے کو فروغ دینا ہے۔
زرعی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے، دونوں ممالک نے زرعی مشینری کی مشترکہ تیاری کے لیے عملی اقدامات اٹھانے پر آمادگی ظاہر کی۔ علاوہ ازیں، الیکٹرک گاڑیوں، بسوں کی تیاری، اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ملاقات میں دفاعی شعبے اور کاروباری سطح پر تعاون بڑھانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور بیلاروس کے درمیان حالیہ مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں باہمی فائدہ مند تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم پاکستان نے اسلام آباد میں گزشتہ سال ہونے والے پاک-بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن کے آٹھویں اجلاس اور رواں سال پاکستان سے ایک بین الوزارتی وفد کے بیلاروس کے دورے کو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کی ایک اہم کڑی قرار دیا۔
وزیراعظم نے بیلاروس میں پرتپاک استقبال اور شاندار مہمان نوازی پر صدر لوکاشینکو کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے.
DATE . Apr/12/2025