
دوشنبے: پاکستانی کھانوں کی خوشبو، رنگ، ذائقہ اور مہمان نوازی کی روایت دنیا بھر میں اپنی پہچان رکھتی ہے، اور اس کی ایک خوبصورت جھلک تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں دیکھنے کو ملی جہاں پاکستانی کھانوں کا ایک شاندار فوڈ فیسٹیول سجایا گیا۔
اس رنگا رنگ تقریب کا انعقاد پاکستانی سفارت خانے نے کیا، جس میں پاکستان کے روایتی، مشہور اور عوامی پسندیدہ کھانوں کو پیش کیا گیا۔ میلے کا مقصد پاکستان کی ثقافت، مہمان نوازی اور ذائقے دار کھانوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنا تھا۔
اس شاندار فوڈ فیسٹیول میں ملک چاروں صوبوں ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے روایتی اور مشہور کھانے پیش کئے گئے ۔ ان کھابوں میں چکن کڑاہی، چپلی کباب، پکوڑے، سموسے، جلیبیاں، پراٹھے، لسی، بنا چاٹ، سمیت دیگر چٹ پٹے اور لذیذ کھانے اس میلے کی زینت بنے۔ فیسٹیول میں پاکستانی موسیقی، روایتی لباس اور دستکاری کی جھلک نے بھی ماحول کو مزید دلکش بنا دیا۔
کھانوں کے ساتھ ساتھ روایتی موسیقی، پاکستانی لباس، ہاتھ سے بنی دستکاریوں اور ثقافتی سجاوٹ نے تقریب کو اور بھی دلکش بنا دیا۔ مختلف اسٹالز پر پاکستانی پرچم، رنگین کپڑے، مٹی کے برتن اور لوک آرٹ کے نمونے بھی پیش کیے گئے، جو پاکستانی تہذیب و تمدن کی جھلک پیش کرتے رہے۔
تاجک خواتین نے سٹالز سے مہندی لگوا کر نہ صرف اپنے ہاتھوں پر دلکش ڈیزائن بنوائے بلکہ پاکستان کی اس ثقافتی رعنائی کو بے حد پسند کیا۔
پاکستانی کھانوں کے چرچے:میلے میں نہ صرف تاجک عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی بلکہ دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاح اور سفارتی نمائندے بھی پاکستانی کھانوں کا مزہ چکھنے اور ثقافتی ماحول سے لطف اندوز ہونے کے لئے فوڈ فیسٹیول پہنچے۔ انہوں نے پاکستان کے ذائقوں سے بھرپور کھانوں کو سراہا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ یہ فیسٹیول، نہ صرف کھانے پینے کا ایک یادگار تجربہ تھا بلکہ پاکستان کے بارے میں مثبت اور خوبصورت پہلوؤں سے آگاہی کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
تاجکستان میں پاکستان کے سفیر سعید سرور نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میلے کا مقصد دونوں برادر ممالک پاکستان اور تاجکستان کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی کھانے صرف ذائقے میں ہی نہیں، بلکہ محبت اور مہمان نوازی میں بھی لاجواب ہیں، اور یہی پیغام دنیا بھر تک پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی اس نوعیت کی تقریبات کا انعقاد جاری رکھا جائے گا تاکہ پاکستان کی ثقافت، مہمان نوازی اور ذائقے دار روایات کو مزید فروغ ملے.
یہ فیسٹیول اس بات کا عملی ثبوت تھا کہ خوراک کے ذریعے دل جیتے جا سکتے ہیں، فاصلے کم کیے جا سکتے ہیں، اور ثقافتوں کے درمیان پل بنایا جا سکتا ہے۔ پاکستانی کھانوں کا یہ میلہ نہ صرف ایک ذائقہ دار تجربہ تھا، بلکہ بین الاقوامی دوستی، ہم آہنگی اور ثقافتی ہم ربطی کی ایک عمدہ مثال بھی-
DATE . July/29/2025