جاپانی عسکریت پسندی کو دوبارہ زندہ نہیں ہونے دیا جائے گا ، چینی میڈیا

جاپان کا “ایک جنگجو ملک کا بدصورت چہرہ” بے نقاب ہوا ہے، رپورٹ

بیجنگ ()
جاپانی وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کی جانب سے تائیوان کے امور میں ممکنہ فوجی مداخلت کے بیانات پر چینی حکومت نے انتہائی سخت جواب دیا ہے۔ جمعرات کے روز چینی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کا جوابی ردعمل نہ صرف قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ ہے بلکہ دوسری عالمی جنگ کے بعد کے عالمی نظام اور علاقائی امن کی حفاظت بھی ہے، اور جاپانی عسکریت پسندی کے دوبارہ زندہ ہونے کو بھر پور قوت سے روکنا بھی ۔
کابینہ کی تشکیل کے بعد، سانائے تاکائیچی نے تین پہلوؤں سے خطرناک پالیسیوں کو فروغ دینا جاری رکھا ہے جس میں آئینی ترمیم، فوجی طاقت میں اضافہ ، اور فوجی توسیع شامل ہے ۔ آئینی ترامیم کے حوالے سے، انہوں نے “جنگی صلاحیت کو برقرار نہ رکھنے” کی شق کو ختم کرنے کی کوشش کی ۔ فوجی طاقت میں اضافے کے حوالے سے،وہ “جی ڈی پی میں دفاعی اخراجات کے تناسب کو دو فیصد کرنے ” کے ہدف کی مدت کو 2027 سے 2025 تک کرنے کی کوشش میں ہیں اور فوجی توسیع کے حوالے سے،وہ ” جوہری ہتھیاروں سے پاک تین اصولوں” پر دوبارہ غور کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، جاپان میں ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی کے خاتمے پر بھی بحث جاری ہے۔
روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری سرگئی شوئیگو نے حال ہی میں کہا کہ جاپان نے بڑی تعداد میں روس مخالف بیانات دیے ،جو روس کے ساتھ اس کے تعلقات کو معمول پر لانے کے دعوے کے برعکس ہیں۔ جنوبی کوریا کی حکومت نے سانائے تاکائیچی کے اس حالیہ دعوے پر سخت احتجاج کیا ہے کہ ڈوکدو (جاپان میں تاکیشیما کے نام سے جانا جاتا ہے) جاپان کا ” علاقہ” ہے، اور اس تناظر میں نومبر میں ہونے والی جنوبی کوریا-جاپان مشترکہ مشق بھی معطل کر دی ۔ شمالی کوریا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ جاپان کا “ایک جنگجو ملک کا بدصورت چہرہ” بے نقاب ہوا ہے . پڑوسی ممالک کی جانب سے اس قدر احتجاج اور تنقید سرد جنگ کے خاتمے کے بعد کم دیکھی گئی ہے ۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ جاپان مشرقی ایشیا میں امن کو نقصان پہنچانے کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔
مشرقی ایشیا میں طویل مدتی امن آسان نہیں ہے، جس کے لیے جاپان کو اپنے وعدے پورے کرتے ہوئے پرامن ترقی کے راستے پر چلنا ہو گا ۔ بین الاقوامی برادری کو بھی مل کر جاپانی عسکریت پسندی کو دوبارہ زندہ نہ ہونے دینے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ عالمی امن و استحکام کو دوبارہ نقصان نہ پہنچے۔

DATE . Nov/20/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top