جاپان کے تاریخی جرائم کا ” ازسرنو احتساب” انصاف کی آواز ہے، چینی میڈیا سروےبیجنگ () چائنا میڈیا گروپ کے تحت سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے نیٹیزنز کے لئے کرائے گئے ایک تازہ سروے میں جواب دہندگان نے جاپانی وزیر اعظم کے اشتعال انگیز اقدامات پر چین کے پرعزم ردعمل کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔ سروے میں، 86.2فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ قاہرہ اعلامیہ، پوٹسڈیم اعلامیہ، اور جاپان کے ہتھیار ڈالنے کے فرمان سمیت دیگر دستاویزات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جاپان کو تائیوان چین کو واپس کرنا چاہیے، جسے اس نے پہلے چین سے “چوری” کیا تھا۔ 89.4فیصد جواب دہندگان نے تائیوان کے معاملے پر چین کے اصولی موقف کی واضح حمایت کی۔ جواب دہندگان میں سے 92 فیصد کا ماننا تھا کہ جاپانی وزیر اعظم کی بے جا اشتعال انگیزیوں کے خلاف چین کا پُر عزم ردعمل نہ صرف چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ ہے بلکہ دوسری جنگ عظیم کے نتائج اور جنگ کے بعد کے عالمی نظم و نسق کا بھی دفاع کرنا ہے۔ 88.2فیصد جواب دہندگان نے متنبہ کیا کہ گر جاپان اپنے غلط راستے پر قائم رہتا ہے ، تو انصاف کے حامی تمام ممالک اور لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جاپان کے تاریخی جرائم کا از سر نو احتساب کریں بلکہ یہ ذمہ داری ہے کہ وہ جاپانی عسکریت پسندی کو دوبارہ سر اٹھانے سے روکیں۔ یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر کرایا گیا اور 12 گھنٹوں کے اندر 7,740 نیٹیزنز نے ووٹنگ میں حصہ لیا اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔