-
حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے اتوار کی شب اسرائیلی قصبوں ایلات ہشاہر، شال، ہتزور اور ڈالٹن کو اپنے راکٹوں کی مدد سے نشانہ بنایا ہے۔
ٹیلی گرام پلیٹ فارم پر بیانات کی ایک سیریز میں حزب اللہ کی جانب سے مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس حملے میں انھوں نے اسرائیل کے میرون ہوائی اڈے پر واقع ایئر کنٹرول یونٹ کو بھی نشانہ بنایا۔ حزب اللہ کے مطابق اتوار کی رات ہونے والے 28 مجموعی راکٹ حملوں میں شمالی اسرائیل کے چار فوجی اڈوں اور 14 علاقوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان حملوں کے بعد اتوار کی رات اسرائیلی فوج نے کہا کہ راکٹوں سے ہونے والے نقصان سے بچنے کے لیے شمالی اسرائیل کے شہر معالیہ اور اس کے اطراف میں انتباہی سائرن بجائے گئے۔ اسرائیلی فوج نے یہ بھی تصدیق کی کہ لبنان سے اسرائیل کی طرف 100 کے قریب راکٹ داغے گئے تھے جن میں سے کچھ کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا جبکہ کُچھ کُھلے میدان میں گر گئے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے اتوار کے روز لبنان کے ساتھ شمالی سرحد کے دورے کے دوران حزب اللہ کو ’مضبوط‘ جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ نتن یاہو نے کہا تھا کہ حزب اللہ کو دریائے لیتانی سے پیچھے دھکیلنا ضروری ہے تاکہ شمالی اسرائیل کے رہائشی ’اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں۔‘
دوسری جانب لبنان کی وزارت صحت نے اتوار کے روز کہا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی اسرائیلی کارروائیوں کے دوران 18 افراد ہلاک جبکہ 83 زخمی ہوئے ہیں۔ انھوں نے بیان میں مزید کہا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2986 ہو گئی ہے جبکہ 13 ہزار 400 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں کم از کم 772 خواتین اور بچے شامل ہیں۔
-
کینیڈا میں مندر کے سامنے جھڑپیں، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی مذمت
،تصویر کا ذریعہGetty Images
کینیڈا کے شہر برامپٹن میں ایک مندر کے سامنے ہونے والے احتجاج کے بعد ہوئی جھڑپوں پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ ’مندر میں تشدد ناقابل قبول ہے اور ہر کینیڈین شہری کو آزادی اور محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق ہے۔‘
سوشل میڈیا پر وائرل چند تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ برامپٹن میں واقع ایک مندر کے احاطے میں چند مظاہرین مندر میں آنے والے انڈین تارکین وطن سے جھگڑ رہے ہیں۔ ان میں سے چند مظاہرین نے خالصتان کی حمایت کا اظہار کرتے بینرز اٹھائے ہوئے ہیں۔
اوٹاوا میں انڈین ہائی کمیشن کے مطابق اتوار کے روز مندر کے قریب کونسلر کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں انڈین نژاد تارکین وطن کی پینشن سے متعلق مسائل زیر غور آنے تھے۔ انڈین ہائی کمیشن کے مطابق 2 اور 3 نومبر کو وینکوور اور سرے میں بھی اسی طرح کے کیمپ لگائے تھے اور وہاں بھی قونصل خانے کے کام میں ’خلل ڈالنے کی کوششیں کی گئی تھیں۔‘
برامپٹن پولیس کے مطابق انھیں اس احتجاج کے بارے میں پہلے سے علم تھا چنانچہ انھوں نے اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے مندر کے سامنے ہونے والی جھڑپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’برامپٹن میں ہندو سبھا مندر میں تشدد ناقابل قبول ہے۔ ہر کینیڈین کو آزادی اور محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق ہے۔‘
اپنی ٹویٹ میں انھوں نے برامپٹن پولیس کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے ’کمیونٹی کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات لیے۔‘
کینیڈا کے ایم پی چندر آریہ نے مندر پر حملے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسند حد پار کر گئے ہیں۔‘ ان کا کہنا تھا کہ مندر میں موجود کینیڈین ہندو عقیدت مندوں پر ’خالصتانیوں کا حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی پُرتشدد انتہا پسندی کتنی گہری اور ڈھٹائی اختیار کر چکی ہے۔‘
یاد رہے کہ حال ہی میں کینیڈین سکھوں کے خلاف تشدد کے الزامات عائد کیے جانے کے بعد کینیڈین اور انڈین حکومتوں کے درمیان سفارتی تعلقات بہت حد تک کشیدہ ہو چکے ہیں۔
-
سویز کینال سے اسرائیلی جنگی جہاز گزرنے کا معاملہ اور سوشل میڈیا پر تنقید
،تصویر کا ذریعہSocial Media
سویز کینال اتھارٹی نے اپنے ایک بیان میں بین الاقوامی معاہدوں پر عملدرآمد کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چاہے حالت جنگ ہو یا امن ’اس بین الاقوامی نہر سے گزرنے والے بحری جہازوں کو قومیت یا کارگو کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔‘
اتھارٹی کا یہ بیان سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں ایک جنگی جہاز کو نہر سویز عبور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس جہاز پر اسرائیلی جھنڈا اور مصری جھنڈے لہرا رہے ہیں۔
ویڈیو میں لوگوں کی نعرے بازی کی بھی آوازیں سُنائی دے رہی ہیں جس میں وہ اسرائیلی جنگی جہاز کے نہر سویز سے گزرنے ہر ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں۔ متنازع ویڈیو کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بھی بحث جاری ہے جس میں کچھ صارفین مصر کو مبینہ طور ہر اسرائیل کا ساتھ دینے پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اس ویڈیو کی بنیاد پر ہونے والی تنقید کے بعد سویز کینال اتھارٹی نے بیان میں واضح کیا گیا کہ مصری حکام نے سنہ 1888 میں قسطنطنیہ کنونشن کی دفعات پر دستخط کیے تھے اور یہ کہ حکام اس کنونشن پر عمل کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔
بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جنگی جہازوں کو نہر سوئز سے گزرنے کے لیے کسی الگ طریقہ کار کی پیروی کرنے کے ضرورت نہیں ہے یعنی ان کے لیے بھی وہی ضوابط ہیں جو تجارتی جہازوں کے لیے ہیں اور اس ضمن میں کسی ملک یا جہاز پر کوئی قدغن نہیں ہے۔
مگر اس بیان کے باوجود تنقید کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آ رہا ہے۔ ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ’مصر چاہتا تو اسرائیلی جنگی جہاز کو نہر سویز سے گزرنے سے روک سکتا تھا۔ یہ کہنا کہ بین الاقوامی قوانین کی پیروی کی جا رہی ہے، ایک بے معنی بات ہے کیونکہ اسرائیل ان عالمی قوانین کو نہیں مانتا۔‘
تاہم دوسری جانب چند صارفین ایسے بھی ہیں جن کا کہنا ہے کہ کیونکہ سوئز کینال ایک بین الاقوامی نہر ہے تو مصر کا اس پر یکطرفہ کوئی حق نہیں اور اس کی یہ اتھارٹی بھی نہیں کہ وہ یہاں سے گزرنے والے کسی بھی ملک کے جہاز کو روکے۔
چند صارفین نے مزید وضاحت کی کہ جب جہاز سویز کینال سے گزر رہے ہوتے ہیں تو اس کے سرحدی ممالک کا جھنڈا لہرانا ’پروٹوکول‘ کا حصہ ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ ’جھنڈا لہرانا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جہاز صرف نہر سے گزر رہا ہے نہ کہ حملہ کرنے آیا ہے۔‘
نہر سویز کی کیا اہمیت ہے؟
150 قبل بنائی جانے والی نہر سویز 193 کلومیٹر طویل ہے اور اِس کی چوڑائی 205 میٹر ہے۔ اس نہر کے راستے میں تین قدرتی جھیلیں بھی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ عالمی بحری تجارت کا دس فیصد حصہ اس نہر سے گزرتا ہے۔ سویز کینال کا افتتاح سنہ 1869 میں ہوا تھا اور اسے مکمل ہونے میں دس برس کا عرصہ لگا تھا۔
سویز نہر سنہ 1956 سے مصر کے قومی افتخار کی علامت بنی ہوئی ہے جب صدر جمال عبدالناصر نے برطانیہ اور فرانس سے لے کر اسے قومیا لیا تھا جس کے جواب میں ان دونوں ملکوں نے اسرائیل کے ساتھ مل کر مصر پر حملہ کر دیا تھا۔
یہ آبی گزرگاہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے ملکوں اور بحری جہازوں کو ایشیا کو یورپ سے ملانے کا سب سے تیز سمندری راستہ ہے اور دنیا کے مصروف ترین آبی راستوں میں شامل ہے۔
-
مشرق وسطیٰ میں ’بی 52 ‘ بمبار طیارے ایران کو خبردار کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں: امریکہ
امریکی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے متعدد ’بی 52‘ بمبار طیارے مشرق وسطیٰ پہنچ چکے ہیں۔
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ بی 52 طیاروں کو ایران کو ’خبردار‘ کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ سینٹرل کمانڈ آف یونائیٹڈ سٹیٹس آف امریکہ (سینٹکام) نے بھی اپنے ایکس اکاوئنٹ پر ایک پیغام میں اِن بمبار طیاروں کی مشرق وسطیٰ میں آمد کی تصدیق کی ہے۔
تاہم فی الوقت یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ بھیجے گئے اِن طیاروں کی تعداد کتنی ہے اور انھیں کس مقام پر اکھٹا کیا گیا ہے۔ گذشتہ جمعہ کو پینٹاگون نے بیان جاری کیا تھا کہ بی 52 بمبار طیاروں کو مشرق وسطیٰ میں بھیجا جا رہا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اس کے علاوہ وہ طیارے بھی مشرق وسطیٰ بھیجے جا رہے ہیں جو دیگر طیاروں کی ری فیولنگ یعنی ایندھن بھرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
حالیہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی نیوی کے وار شِپ (جنگی جہاز) بھی روانہ کیے گئے ہیں تاکہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی موجودگی مضبوط ہو سکے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ اگر ایران نے خطے میں امریکی اہلکاروں یا امریکی مفادات کو نشانہ بنایا تو امریکہ اس کےخلاف سخت اقدام لے گا۔
پینٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائڈر نے بھی کہا ہے ’امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے مشرق وسطیٰ میں امریکی شہریوں، امریکی افواج اور اسرائیل کے دفاع اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے خطے میں مزید کئی سٹریٹجک بمبار اور اینٹی بیلسٹک میزائلوں کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔‘
یاد رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ دنوں ایران میں کئی اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا تھا۔ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خدشات کے پیش نظر ایران نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا وعدہ کیا ہے۔
اپنے ایک حالیہ بیان میں ایران کے رہبر اعلیٰ نے کہا ہے کہ دشمنوں کو ’منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔‘ انھوں نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں کے بعد جو بھی ردعمل ہو گا وہ ’مذہب، اخلاق، شریعت اور بین الاقوامی قوانین‘ کے مطابق ہو گا۔
بی 52: ’بیسویں صدی کا سب سے خطرناک بمبار طیارہ‘
آٹھ انجن والے بی 52 کو 20ویں صدی کا سب سے زیادہ خطرناک بمبار طیارہ سمجھا جاتا ہے اور اسے امریکہ کی تین نسلوں نے اڑایا ہے۔ اس کی افادیت آج بھی اتنی ہی ہے جتنی چھ دہائیوں قبل اس کی پہلی اڑان میں تھی۔
ویت نام سے لے کر افغانستان تک ہونے والی جنگوں میں اس طیارے کا استعمال کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ سنہ 2044 تک یہ امریکی فضائیہ کے استعمال میں رہے گا۔ سنہ 2018 میں بی 52 بمبار طیاروں کا دوبارہ استعمال شروع کیا گیا تھا اور اُن کے ذریعے شمالی صوبے بدخشاں میں طالبان کے تربیتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
سنہ 2001 میں بھی بی 52 بمبار طیاروں کو افغانستان میں استعمال کیا گیا تھا جب امریکی فوج کا مقصد طالبان کی حکومت کو ختم کرنا اور پاکستان کی سرحد کے قریب تورہ بورہ کے پہاڑوں میں القاعدہ کے رہمنا اسامہ بن لادن کی پناہ گاہوں کو تباہ کرنا تھا۔
اس جہاز نے ویتنام جنگ، عراق کی دو جنگوں اور افغانستان کی جنگی مہمات میں کامیابی سے حصہ لیا ہے۔ اگرچہ امریکی فضائیہ کے یہ طیارے کافی پرانے ہو گئے ہیں مگر آج بھی امریکہ نے کسی کو پیغام پہنچانا ہو تو بی 52 بمبار طیارے بھجوائے جاتے ہیں۔
-
موسیٰ خیل میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین عسکریت پسند ہلاک، دو گرفتار: سی ٹی ڈی بلوچستان,محمد کاظم، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کوئٹہ
بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں سکیورٹی فورسز کی ایک کارروائی میں حکام کے مطابق تین عسکریت پسندوں کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی بلوچستان کے ترجمان کے مطابق ہلاک اور گرفتار عسکریت پسندوں کا تعلق کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے ہے تاہم آزاد ذرائع سے تاحال ان افراد کا کسی تنظیم سے تعلق پتا نہ چل سکا اور نہ ہی مقابلے میں مارے جانے کی تصدیق ہو سکی۔
ترجمان کے مطابق سی ٹی ڈی بلوچستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع ملی تھی کہ راڑہ ہاشم کے علاقے میں ایک تخریبی سرگرمی کے لیے عسکریت پسند موجود ہیں جس پر سی ٹی ڈی، ایف سی اور پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے جن کا سامنا 10 سے زائد عسکریت پسندوں سے ہوا۔
اس موقع پر فائرنگ کے تبادلے میں تین عسکریت پسند ہلاک اور دو گرفتار ہوئے جبکہ ان میں سے پانچ سے سات رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گئے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک اور گرفتار ملزمان سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے ۔
ضلع دُکی میں نامعلوم افراد نے تین ٹرکوں کو نذرآتش کر دیا
بلوچستان کے ضلع دُکی کے علاقے چمالانگ میں نامعلوم افراد نے تین ٹرکوں کو نذرآتش کر دیا ہے۔ دُکی میں لیویز فورس کے ایک اہلکار نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے ٹرکوں پر فائرنگ کی گئی اور بعد میں ان کو نذر آتش کیا۔
اہلکار کا کہنا ہے کہ ان میں سے دو ٹرک کوئلے سے لوڈ تھے جبکہ ایک ٹرک خالی تھا۔ آگ کی وجہ سے تینوں ٹرکوں کو شدید نقصان پہنچا۔
یاد رہے کہ چمالانگ میں کوئلے کے بڑے ذخائر ہیں جہاں سے کوئلہ نکال کر پنجاب اور دوسرے علاقوں میں فروخت کے لیے لے جایا جاتا ہے۔
چمالانگ اور ضلع دُکی کے دیگر علاقوں میں ماضی بھی کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کے علاوہ کوئلہ کانوں پر حملے ہوتے رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ دُکی میں کوئلہ کانوں پر ہونے والے ایک حملے میں 21 مزدور ہلاک ہوئے تھے۔
-
بھیرہ کے قریب موٹروے پر حادثے میں دو افراد ہلاک، متعدد زخمی,محمد زبیر خان، صحافی
صوبہ پنجاب میں موٹروے ایم ٹو پر بھیرہ انٹرچینج کے قریب لاہور کے تبلیغی مرکز سے آنے والی مسافر وین حادثے کا شکار ہوئی ہے۔
حکام کے مطابق اس حادثے میں دو ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔
موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ حادثہ مسافر وین کا پچھلا ٹائر پھٹنے کی وجہ سے ہوا۔
یاد رہے کہ پاکستان میں ہر سال صوبہ پنجاب کے علاقے رائیونڈ میں تبلیغی جماعت کا اجتماع منعقد ہوتا ہے جس میں اس اجتماع کی انتظامیہ کے مطابق ملک اور بیرون ملک سے ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔
ترجمان موٹروے پولیس نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ 15 مسافروں سے بھری وین تبلیغی مرکز رائیونڈ سے دیر بالا کی جانب بذریعہ موٹروے جا رہی تھی۔
حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت 35 سالہ صابر شاہ اور 40 سالہ نیک محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ان کی میتیں اور 10 زخمیوں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال بھیرہ منتقل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ لاہور کے رائیونڈ تبلیغی مرکز میں اجتماع کا پہلا مرحلہ اتوار کو اختتام پذیر ہوا تھا جس کے بعد شرکا اپنے اپنے علاقوں کی طرف واپس جا رہے تھے۔
موٹر وے پولیس کے بیان کے مطابق حادثے کی اطلاع پاتے ہی موٹروے پولیس موقع پر پہنچ گئی اور وہاں امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
-
پی آئی اے خریداری پر غور کی جو بات کی تھی، اس پر مزید کام کا ارادہ ہے: نواز شریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو میں ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی خریداری کا عندیہ دیا ہے۔
اتوار کے روز امریکہ سے لندن واپس پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ ’پنجاب حکومت کی جانب سے پی آئی اے خریداری پر غور کی جو بات کی تھی اس پر مزید کام کا ارادہ ہے۔‘
نواز شریف نے کہا کہ ’اگر ایسا ہو جائے تو ملک کو ایک اچھی ایئر لائن میسر آئے گی۔‘
یاد رہے کہ سنیچر کے روز لندن روانگی سے قبل امریکہ میں پارٹی ورکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے پر غور کر رہی ہے۔
نواز شریف نے کہا تھا کہ مریم نواز نے ان سے قومی ایئرلائن پی آئی اے خریدنے کی صلاح مانگی ہے۔ ان کو رائے دی ہے کہ یا تو پی آئی اے خرید لیں یا کوئی نئی ایئر لائن شروع کر دیں۔
دوسری جانب نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کی ایک خبر کے مطابق ’صوبائی حکومت نے پنجاب ایئرلائن کی فزیبیلٹی پرکام شروع کردیا ہے۔ پنجاب ایئرلائن پرائیویٹ سرمایہ کاروں کے اشتراک سے لائی جائے گی اور ائیرلائن میں حکومت پنجاب کے شیئرز بھی ہوں گے۔‘
تاہم اس خبر کی بی بی سی اب تک تا حال آزادانہ تصدیق نہیں کر سکا۔
دوسری جانب وزیر نجکاری علیم خان نے اتوار کے روز پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کا عمل جاری ہے۔ ہمیں کے پی حکومت نے کہا وہ خریدنا چاہتے ہیں، کل میں نواز شریف سے بھی سنا۔ اگر کوئی بھی صوبہ خریدنا چاہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔‘
یاد رہے کہ اسلام آباد میں جمعرات کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ساٹھ فیصد حصص کی فروخت کے لیے بولی کھولی گئی۔ حکومت کو محض ایک پارٹی ’بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم‘ کی جانب سے بولی وصول ہوئی ہے۔
-
میرے ذمے پی آئی اے کو بیچنا ہے، اسے ٹھیک کرنا نہیں: وفاقی وزیر علیم خان
،تصویر کا ذریعہGetty Images
وزیر نجکاری علیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کا عمل جاری ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ’پی آئی اے کی نجکاری کا فریم ورک نگران حکومت میں بنایا گیا تھا۔ میں نجکاری کے فریم ورک میں تبدیلی نہیں کر سکتا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’پی آئی اے جس حالت میں ہے، اسے بیچنے کی ذمہ داری مجھ پر ہے۔ مجھ پر پی آئی اے کو ٹھیک کرنے کی ذمہ داری نہیں ہے۔ پی آئی اے کے متعلق باتیں کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں اور دیکھیں کہ کس کس نے پی آئی اے کو تباہ کرنے میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔‘
یاد رہے کہ اسلام آباد میں جمعرات کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ساٹھ فیصد حصص کی فروخت کے لیے بولی کھولی گئی۔ حکومت کو محض ایک پارٹی ’بلیو ورلڈ سٹی کنسورشیم‘ کی جانب سے بولی وصول ہوئی ہے۔
ریئل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ کمپنی بلیو ورلڈ سٹی نے 85 ارب روپے کی کم از کم متوقع قیمت (ریفرنس پرائس) کے مقابلے میں صرف اس کا تقریباً 12 فیصد حصہ یعنی 10 ارب روپے کی بولی جمع کرائی گئی۔
علیم خان نے کہا کہ ’پی آئی اے قوم کا اثاثہ ہے۔ اس کو اونے پونے نہیں بیچا جا سکتا۔ ہمیں کے پی حکومت نے کہا وہ خریدنا چاہتے ہیں، کل میں نواز شریف سے بھی سنا۔ اگر کوئی بھی صوبہ خریدنا چاہے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’سندھ، پنجاب بلوچستان اور سندھ بھی سب صوبے اس میں اپنا اپنا حصہ ڈال دیں۔ میں آج بھی کہتا ہوں کہ اگر اس کو صحیح طریقے سے چلایا جائے تو اس سے پیسے کمائے جا سکتے ہیں۔ جو پی آئی اے کے ساتھ ہوا اور جس نے کیا وہ مجھے کہہ رہے ہیں کہ کوئی ایک پارٹی بتا دیں جس نے پی آئی اے کو نہ ڈبویا ہو۔‘
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’مجھ سے پہلے 25 وزیر نجکاری کے رہے ہیں۔ مجھے کاروبار چلانا بہت اچھا آتا ہے مگر یہ میرا کاروبار نہیں بلکہ قوم کی امانت ہے۔ اس کو بیچنا میری ذمہ داری ہے۔‘
خیال رہے کہ پی آئی اے ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جس کے سرمائے کا تقریباً 96 فیصد حصہ حکومت کے پاس ہے۔
بلیو ورلڈ سٹی کی جانب سے پی آئی اے کو خریدنے کے لیے 10 ارب کی بولی کا جائزہ پاکستان کی وفاقی کابینہ لے گی۔ یعنی یہ فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے کہ آیا اس بولی کو منظور یا مسترد کیا جائے گا۔
نجکاری کمیشن نے ابتدائی طور پر چھ بولی دہندگان کو اہل قرار دیا تھا تاہم ان میں سے پانچ اس عمل سے دور رہے۔
-
لاہور میں سموگ کے پیش نظر ایک ہفتے کے لیے تمام پرائمری سکول بند، نوٹیفکیشن جاری
،تصویر کا کیپشننوٹیفکیشن کے تحت چھٹی کا اطلاق پبلک اور پرائیوٹ سکولوں پر ہوگا اور پرائمری سیکشن تک سکول چار سے نو نومبر تک بند رہیں گے لاہور میں سموگ کے پیش نظر ایک ہفتے کے لیے پرائمری سکول بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے تحت چھٹی کا اطلاق پبلک اور پرائیوٹ سکولوں پر ہوگا اور پرائمری سیکشن تک سکول چار سے نو نومبر تک بند رہیں گے۔
سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک ہفتے کے لیے پرائمری سکول بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’سموگ کی صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے پانچویں جماعت تک سکولوں کو ایک ہفتے کی چھٹی دی جا رہی ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’گزشتہ روز انڈیا سے پاکستان کی جانب آنے والی آلودہ ہوا کے باعث لاہور میں سموگ کی صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ انڈیا میں فصلوں کی باقیات جلانے اور دھویں سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا، امرتسر اور چندی گڑھ سے ہوا پاکستان آئی تو اس میں سموگ بہت تیز تھی، انڈیا کی طرف سے چلنے والی ہواؤں سے سب سے زیادہ لاہور متاثر ہوا۔‘
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’یہ معاملہ انڈیا سے بات کیے بغیر حل نہیں ہو سکتا، سموگ کورونا کی طرح ہے جو سرحدوں سے آرہی ہے، سموگ خلاف ورزی پر کوئی رعایت نہیں کی جائےگی۔‘
سموگ کی روک تھام کے لیے حکومتی اقدامات بارے میں آگاہی دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ
’سموگ کے تدارک کے لیے میں پہلی بار پنجاب حکومت نے تمام محکموں کو بٹھا کر لائحہ عمل دیا، 550 سے زائد بھٹوں کو مسمار کیا گیا ہے، پلاسٹک بیگز پر پابندی لگائی گئی ہے، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے تجاوز کر گیا ہے، کل مختلف علاقوں میں اے کیو آئی 1900 تک ہپہنچا بعد میں یہ اے کیو آئی کافی کم ہوگیا تھا۔
پہلی سے پانچویں جماعت تک کے بچوں پر سموگ زیادہ اثر انداز ہوتی ہے: محکمہ ماحولیات
لاہور کے تمام سرکاری اور نجی سکولز ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کے نوٹیفکیشن میں محکمہ ماحولیات نے بتایا کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک کے بچوں پر سموگ زیادہ اثر انداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے بچوں کو چھٹی دی گئی ہے۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں کسی اکول میں ایک ہفتے کے لیے پہلی سے پانچویں جماعت تک کلاسز نہیں ہوں گی۔
لاہور میں گرین لاک ڈاؤن
یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے بدھ کے روز ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں ایسے علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں فضائی آلودگی سب سے زیادہ ہے اور ان علاقوں میں ’گرین لاک ڈاؤن‘ لگایا جا رہا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں یہ سب سے زیادہ آلودہ علاقے شملہ پہاڑی سے شروع ہو گا۔
شملہ پہاڑی کے ایک کلومیٹر کے دائرے کے اندر ہر قسم کے تعمیراتی کام، چنگ چی رکشوں کے داخلے، کمرشل جینریٹرز کے استعمال، رات 8 بجے کے بعد بار بی کیو پر مکمل پابندی ہو گی۔
اس کے ساتھ تمام شادی ہال رات دس بجے بند ہو جائیں گے اور ہوٹل اور ریستورانوں میں کچن میں کوئلے، لکڑی یا چارکول کی مدد سے کھانے پکانے پر مکمل پابندی ہو گی۔
نوٹیفیکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چار اکتوبر سے ’ہاٹ سپاٹ‘ قرار دیے جانے والے علاقوں میں تمام سرکاری اور نجی اداروں میں 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کام کروانے کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔
-
اسرائیل کا شمالی لبنان میں بحری کارروائی میں حزب اللہ کے سینیئر رکن کو گرفتار کرنے کا دعویٰ
اسرائیلی فوج نے سنیچر کے روز دعویٰ کیا ہے کہ بحریہ کے کمانڈوز نے لبنان کے ساحلی شہر بطرون میں ’خصوصی آپریشن‘ کے دوران حزب اللہ کے ایک اہم رکن کو گرفتار کیا اور اسے تحقیقات کے لیے اسرائیل لائے ہیں۔
اسرائیلی افواج نے جس شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، تاحال ان کی شناخت کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے تاہم اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ لبنان کے عسکریت پسند گروہ حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے بحریہ کے ایک سینیئر رکن عماد امحاز ہیں۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے خبر دی ہے کہ ایک ’نامعلوم فوجی فورس‘ صبح کے وقت ساحل سمندر میں داخل ہوئی، قریبی عمارت پر دھاوا بولا اور ایک شخص کو یرغمال بنا کر سپیڈ بوٹس بھگاتے ہوئے لے گئے۔
اس چھاپے نے لبنانی حکام کو ناراض کیا ہے اور لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی کے دفتر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے نگراں حکومت میں امور خارجہ اور تارکین وطن کے وزیر عبداللہ بو حبیب سے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فوری شکایت جمع کرائیں۔
لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ میقاتی ’بطرون کے علاقے میں لبنانی شہری عماد امحاز کے اغوا کے معاملے کی پیروی کر رہے ہیں۔‘
وزیر اعظم نجیب میقاتی کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لبنانی فوج اور اقوام متحدہ کی امن فوج اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور وزیراعظم نے ان سے جلد نتائج کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ کارروائی ممکنہ طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی خلاف ورزی کرتی ہے جو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 2006 کی جنگ کے بعد دشمنی کے خاتمے کے لیے منظور کی گئی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق انھوں نے کہا: ’اگر یہ ثابت ہو جائے کہ یہ اغوا سمندر کے ذریعے لبنان میں داخل ہو کر کیا گیا تو پھر قرارداد 1701 پر عمل درآمد کا کیا ہو گا؟‘
حزب اللہ نے ابھی تک اسرائیل کے اس دعوے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے کہ اغوا کیے جانے والے شخص کا تعلق ان کے گروپ سے ہے یا نہیں۔
،تصویر کا ذریعہGetty Images
لبنان کے وزیر برائے ورکس اینڈ ٹرانسپورٹ علی حمیہ نے میڈیا کو بتایا کہ عماد امحاز ایک سویلین نیول آفیسر ہے جو سویلین اور تجارتی بحری جہازوں کا سمندری کپتان ہے اور وہ ایک سویلین انسٹی ٹیوٹ میں تعلیم حاصل کر رہا ہے اور اس کا لبنانی فوج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں فوجیوں کا ایک گروپ ایک قیدی کو عمارتوں کے درمیان لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے آپریشن کی کچھ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی شائیت 13 یونٹ نے کی ہے جو سمندر کے راستے خشکی میں آپریشن کرنے والا بحری کمانڈو یونٹ ہے۔
بطرون بیروت کے شمال میں ایک مسیحی قصبہ ہے جو اب تک لبنان میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے محفوظ رہا ہے۔ اسرائیلی حملوں کا مرکز لبنان کے جنوب اور مشرق میں وادی بیکا اور بیروت کے جنوبی محلے رہے ہیں۔
30 ستمبر کو لبنان پر اسرائیلی زمینی حملے کے بعد سے اب تک 2200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان میں اس کے 38 فوجی مارے گئے ہیں۔
اسرائیل نے سنیچر کو نباتیہ، وادی بیکا اور قدیم شہروں صور اور بعلبیک پر حملے کیے ہیں۔
حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ اور ڈرون فائر کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اطلاعات کے مطابق راکٹوں سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
-
عمران خان کے لاپتہ وکیل انتظار پنجوتھہ حسن ابدال سے بازیاب: پولیس
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی قانون ٹیم کے ’لاپتہ‘ رُکن انتظار پنجوتھہ کو حسن ابدال سے بازیاب کروالیا گیا ہے۔
حسن ابدال کے تھانہ صدر کے محرر طارق عزیز نے بی بی سی اردو کو تصدیق کی ہے کہ انتظار پنجوتھہ ’بازیاب‘ ہو گئے ہیں۔
محرر طارق کے مطابق انھیں حتمی طور پر نہیں پتہ کہ انتظار پنجوتھہ کو کس وقت بازیاب کروایا گیا ہے۔
’وہ ہمارے پاس پہنچے نہیں ہیں، جو ان کی بازیابی کی تفصیلات مجھے پتہ تھیں وہ میں نے آپ کو بتا دی ہیں، جو نیوز چینلز پر بھی چل رہی ہیں۔‘
انتظار پنجوتھہ کے بھائی نعیم حیدر پنجوتھہ نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’انتظار بھائی سے ابھی فون پر بات ہو گئی ہے۔ پولیس کے مطابق وہ تھوڑی دیر تک ہمارے پاس پہنچ جائیں گے۔‘
سوشل میڈیا پر انتطار پنجوتھہ کی ویڈیوز بھی شیئر کی جا رہی ہیں جس میں سے ایک ویڈیو میں وہ ایک گاڑی میں بیٹھے ہیں، جبکہ دوسری ویڈیو میں وہ کسی تھانے میں بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
دوسری جانب پاکستانی میڈیا پر نشر کیے جانے والے اٹک پولیس کے ترجمان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹک پولیس نے حسن ابدال میں ایک مشکوک گاڑی کو روکا تو اس میں سوار اغوا کاروں نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔
ترجمان کے بیان کے مطابق اغوا کار مغوی اور گاڑی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے اور مغوی انتظار پنجوتھہ کو پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
خیال رہے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے وکیل گذشتہ ماہ 8 اکتوبر سے لاپتہ تھے اور ان کی بازیابی کے حوالے سے ایک کیس بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت تھا۔
یکم نومبر کو اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو یقین دہانی کروائی تھی کہ انتطار پنجوتھہ کو اگلے 24 گھنٹوں میں بازیاب کروا لیا جائے گا۔
-
مریم نواز نے قومی ایئرلائن پی آئی اے خریدنے کی صلاح مانگی ہے، اب اس پر غور ہو رہا ہے: نواز شریف
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ مریم نواز نے ان سے قومی ایئرلائن پی آئی اے خریدنے کی صلاح مانگی ہے۔ ان کو رائے دی ہے کہ یا تو پی آئی اے خرید لیں یا کوئی نئی ایئر لائن شروع کر دیں۔
لندن روانگی سے قبل امریکہ میں پارٹی ورکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے پر غوروخوض کر رہی ہے۔
نوازشریف نے بتایا کہ پنجاب حکومت کو تجویز دی ہے کہ پی آئی اے خرید لیں یا کوئی نئی ایئرلائن شروع کریں جو ڈائریکٹ لاہور، کراچی یا پشاور سے نیو یارک ، لندن اور ٹوکیو سمحت دنیا کے ہر حصے میں جائے گی، ہم اس کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔‘
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت پاکستان کو اپنے خسارے میں چلنے والے چند قومی اداروں کی نجکاری کرنا ہے اور اسی سلسلے میں قومی ائیرلائن کی نجکاری کے سلسلے میں جمعرات کو اسلام آباد میں بولی لگائی گئی۔
پاکستان کے نجکاری کمیشن کی جانب سے بولی سے قبل اس کی کم از کم قیمت 85 ارب روپے رکھی گئی تھی تاہم پاکستان کی قومی ایئر لائنز پی آئی اے کی نجکاری کے سلسلے میں ایک نجی کمپنی کی طرف سے اسے محض 10 ارب روپے میں خریدنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
سنیچر کے روز لندن واپسی سے قبل امریکہ میں ورکرز سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے پر غور کررہی ہے۔
’مریم نے مجھے کہا کہ ہم پی آئی کو ایکوایر نہ کر لیں اور برینڈ نیو جہاز لے کر آئیں۔ اسے ایئر پنجاب کا نام دے سکتے ہیں۔ جس پر جواباً میں (نواز شریف) نے کہا کہ آپ نئی ایئر لائن بھی اسٹیبلش کر سکتی ہیں جو دنیا کے ہر حصے میں جائے۔ اب اس کے حوالے سے غور ہو رہا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’آئی ایم ایف کو ہم نے خدا حافظ کیا اور یہ واپس لے آئے۔ ہمارے دور میں ہم ترقی کی شرح 5.8 تک لے کر گئے تھے۔ اگر اس رفتار پر چلنے دیا جاتا تو آج ہم ایک مختلف ملک ہوتے۔
میاں نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ ’پی آئی اے کو برباد کرنے والا وہ وزیر ہے جو بانی پی ٹی آئی کے زمانے میں لگایا گیا تھا، جس نے کہا تھا کہ پی آئی اے کے پائلٹس کے پاس لائسنس نہیں ہے، کیا یہ بات عوامی طور پر بولنے والی تھی۔‘
خیال رہے کہ پی آئی اے ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے جس کے سرمائے کا تقریباً 96 فیصد حصہ حکومت کے پاس ہے۔
پی آئی اے مسلسل کئی برسوں سے خسارے کا شکار ہے اور اس کا شمار حکومتی سرپرستی میں چلنے والے ان اداروں میں ہوتا ہے جو قومی خزانے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان پہنچاتے ہیں۔
گذشتہ ادوار میں انتظامی تبدیلیوں کے ذریعے بہتری لانے کی تمام تر کوششوں کے بعد پی آئی اے کی نجکاری کی کئی کوششیں بھی ناکام ہوئی ہیں۔
-
دشمنوں کو ’منھ توڑ جواب‘ دیا جائے گا: آیت اللہ علی خامنہ ای
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران اور اس کے اتحادیوں کے خلاف دشمنوں کے اقدامات کا ’منھ توڑ جواب‘ دیا جائے گا۔
بی بی سی فارسی کے مطابق ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران میں ایک عوامی خطاب میں ایران کے بارے میں امریکی پالیسیوں پر تنقید کی۔
آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ’صیہونی حکومت اور امریکہ دونوں دشمن ایران کے عوام اور مزاحمتی محاذ کے ساتھ جو کچھ کر رہے ہیں، اس کا منھ توڑ جواب ضرور دیا جائے گا۔‘
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ’ہم یقینی طور پر وہ سب کچھ کریں گے جو ایرانی قوم کے لیے بہتر ہے چاہے وہ دفاعی معاملات ہوں یا عسکری اور سیاسی معاملات ہوں، ذمہ دار حکام ہر سطح پر کام کر رہے ہیں۔‘
اسرائیل کو ایران کے ممکنہ ردعمل کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ’مسئلہ صرف انتقام کا نہیں ہے، مسئلہ ایک منطقی تحریک کا ہے اور ایران کے عوام اور ملکی حکام اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کریں گے۔ اس بات کا یقین رکھیں۔‘
آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے دشمنوں کو منہہ توڑ جواب دینے سے متعلق عوامی سطح پر کہے جانے والے یہ الفاظ ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل کے ایرانی فوجی اڈوں پر حملوں کو ایک ہفتہ ہی ہوا ہے جب کہ تین روز بعد امریکہ میں صدارتی انتخابات کا انعقاد ہونا ہے۔
اس سے قبل حملوں کے دو روز یعنی اتوار کے روز آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے مختصر بیان میں کہا تھا کہ اسرائیلی حملے کو نہ بڑھاوا دیا جائے نہ حقیر سمجھا جائے۔
،تصویر کا ذریعہIDF
،تصویر کا کیپشنایئرفورس کے زیر زمین کمانڈ سینٹر میں موجود اسرائیل کے چیف آف جنرل سٹاف ایران پر کیے گئے حملوں کو کمانڈ کرتے ہوئے حالیہ دنوں میں میڈیا اور سفارتی حلقوں میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ایران کا اسرائیل کے خلاف ممکنہ ردعمل کب اور کیسے ہو گا۔
یاد رہے کہ 26 اکتوبرکو اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب ایران میں موجود عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں کے ذریعے ایران نے اسرائیل پر حال ہی میں کیے گئے میزائل حملوں کی قیمت ادا کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے مطابق ’یہ ایک واضح پیغام ہے کہ جو لوگ اسرائیلی ریاست کے لیے خطرہ بنیں گے انھیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔‘
ایرانی فوج نے اسرائیلی حملوں میں اپنے چار فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
-
بریکنگ,سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس پانچ نومبر دوپہر دو بجے طلب,شہزاد ملک، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد جوڈیشل کمیشن کا پہلا اجلاس منگل پانچ نومبر کو دن دو بجے طلب کر لیا ہے۔
جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا پہلا اجلاس منگل پانچ نومبر کو طلب کیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے پہلے اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین، اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین بھی شرکت کریں گے۔
یاد رہے کہ 26 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد جوڈیشل کمیشن میں پہلی بار پانچ اراکین پارلیمنٹ کو شامل کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے نامزد ارکان پارلیمنٹ کو بھی شرکت کی ہدایات کی گئی ہیں۔
ان اراکین میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک، مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب احمد، پی ٹی آئی کے عمر ایوب اور شبلی فراز بھی شرکت کریں گے جبکہ خاتون ممبر روشن خورشید بھی شرکت کریں گی۔
یاد رہے سنیچر کی دوپہر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جوڈیشل کمیشن کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کے نام سپریم جوڈیشل کمیشن کو ارسال کیے تھے اور اس حوالے سے سپریم جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا گیا تھا۔
،تصویر کا ذریعہGetty Images
یاد رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے مطابق 13 رکنی جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے، جب کہ عدالت عظمیٰ کے تین سینیئر ترین ججز بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے اور آئینی بینچ کا سینیئر ترین جج بھی جوڈیشل کمیشن کا رکن ہوگا۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق سنیچر کے روز پارلیمنٹ سے بھجوائے گئے ناموں میں حکومت اور اپوزیشن کی برابر کی نمائندگی ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور تمام پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کے بعد نام بھجوائے ہیں۔
-
نو نومبر کو صوابی میں بھرپور احتجاج ہو گا، پرامن رہ کر بہت ماریں کھا لی ہیں: علی امین گنڈاپور
،تصویر کا ذریعہGetty Images
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے تحریک انصاف کے احتجاج کے حوالے سے کہا ہے کہ نو نومبر کے لیے فائنل کال دے دی ہے، اس دن صوابی میں احتجاج ہو گا جس میں ملک کو بند کرنے کا لائحہ عمل دیا جائے گا۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’صوابی انٹرچینج پر احتجاج ہماری فائنل کال ہوگی۔ اب ہم سرپر کفن باندھ کر نکلیں گے، پرامن رہ کر بہت ماریں کھا لی ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’لوگ اپنے گھروں میں بتا کر آجائیں، پرامن رہ کر ہماری پارٹی کے ساتھ اور ہمارے لیڈر کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ ناقابل برداشت ہے۔‘
علی امین گنڈاپور نے کہا ’ہم عوامی طاقت کے ساتھ آخری کیل ٹھوکنے کے لیے پورا لائحہ عمل دیں گے، ہم اپنے حقوق لینے کے لیے نکلیں گے اور اپنے حقوق لے کر ہی واپس جائیں گے۔‘
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے واضح کیا کہ ’میں نے آٹھ تاریخ کا جلسہ منسوخ نہیں کیا صرف جلسے کا مقام تبدیل کیا ہےاب آٹھ تاریخ کو پشاور میمیں ہونے والا جلسہ نو تاریخ کو موٹروے صوابی انٹرچینج پر ہوگا۔‘
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہم نے تمام فیصلہ سازوں کو آخری کال کی وارننگ دی ہے، ہم ایک لائحہ عمل کے ساتھ ایک تاریخ دیں گے، خیبرپختونخوا کا ایک جرگہ ہوگا اور پورے پاکستان سے لوگ آئیں گے۔‘
ان کا دعویٰ تھا کہ مشاورت کے مطابق اعلان کیا جائے گا کہ پاکستان کو کیسے بند کرنا ہے۔
-
مستونگ میں دھماکے اور ہلاکتوں کےخلاف احتجاج، طلبا نے ڈی سی آفس کے قریب کوئٹہ کراچی ہائی وے بلاک کر دی,خیر محمد، بی بی سی اردو ڈاٹ کام ، کوئٹہ
مستونگ میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے کے خلاف سنیچر کے روز طلبا نے ڈپٹی کمشنر مستونگ آفس کے قریب کوئٹہ کراچی ہائی وے کو بلاک کر دیا ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں طلبا اور طالبات کی ہلاکتوں کے خلاف شہر میں تعلیمی ادارے بھی آج بند رہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے شہر مستونگ میں پولیس کی گاڑی کے قریب ہونے والے ایک دھماکے کے نتیجے میں اس دھماکے میں پرائمری سکول کے 10 سے 12 سال کے پانچ طلبا اور طالبات سمیت آٹھ افراد ہلاک اور 30افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اس واقعے کی آج ایف آئی آر درج کی گئی ہے جس کے مطابق پولیس کی سرکاری گاڑی، رکشوں اور دیگر سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا۔ اس واقعے کے خلاف نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
-
سپیکر قومی اسمبلی نے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے حکومت اور اپوزیشن اراکین کے نام سپریم جوڈیشل کمیشن کو بھجوا دیے,شہزاد ملک، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
اعلی عدلیہ میں ججز کی تقرری کے لیے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی جماعتوں کے ارکان کی جوڈیشل کمیشن میں نامزدگی کردی ہے اور اس حوالے سے سپریم جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے لیے قومی اسمبلی سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب احمد کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ سینیٹ سے جوڈیشل کمیشن کے لیے سینیٹر فاروق ایچ نائیک اور سینیٹر شبلی فراز نامزد کیے گئے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے خاتون کی نشست پر روشن خورشید بھروچا کو نامزد کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتےکو چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 26ویں آئینی ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی تشکیل کے لیے حکومت اور اپوزیشن سے نام طلب کیے تھے۔
یہ بھی واضح رہے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد پہلی بار ملک میں پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا انتخاب کیا گیا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق تمام نامزدگیاں سیکریٹری جوڈیشل کمیشن کو بھجوا دی گئی ہیں۔
سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی کے لیے 13 رکنی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے گا جس کے سربراہ چیف جسٹس ہوں گے۔
26 ویں آئینی ترمیم کے مطابق 13 رکنی جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے، جب کہ عدالت عظمیٰ کے تین سینیئر ترین ججز بھی کمیشن کا حصہ ہوں گے اور آئینی بینچ کا سینیئر ترین جج بھی جوڈیشل کمیشن کا رکن ہوگا۔
یاد رہے کہ 26 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد جوڈیشل کمیشن میں پانچ اراکین پارلیمنٹ کو شامل کیا گیا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق پارلیمنٹ سے بھجوائے گئے ناموں میں حکومت اور اپوزیشن کی برابر کی نمائندگی ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور تمام پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کے بعد نام بھجوائے ہیں۔
چیف جسٹس کی تعیناتی، آئینی بینچ اور سود کے خاتمے سمیت 26ویں آئینی ترمیم کن اُمور کا احاطہ کرتی ہے
،تصویر کا ذریعہGetty Images
26 ویں آئینی ترمیم کے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہونے والے بل کے مطابق سپریم کورٹ سمیت اعلیٰ عدالتوں میں ججز کی تعیناتی سے متعلق آرٹیکل 175 اے میں تبدیلی کی گئی تھی۔
ترمیم کے مطابق سپریم جوڈیشل کمیشن میں چیف جسٹس کے علاوہ سپریم کورٹ کے چار سینیئر ججز سمیت چار اراکین پارلیمنٹ بھی ہوں گے، جن میں سے ایک سینیٹر اور ایک رکن قومی اسمبلی کا نام وزیر اعظم جبکہ ایک سینیٹر اور ایک رکن قومی اسمبلی کا نام قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف دیں گے۔
اس بل کے مطابق ججز کی تقرری سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے 12 ارکان ہوں گے جن میں سے آٹھ کا تعلق قومی اسمبلی جبکہ چار کا تعلق سینیٹ سے ہو گا۔
ترمیم کے مطابق سپریم کورٹ میں سینیئر جج کو بطور چیف جسٹس تعینات کرنے کی بجائے تین نام اس پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے جائیں گے اور 12 رکنی کمیٹی ان ناموں میں سے ایک کو بطور چیف جسٹس تعینات کرنے کی سفارش کرے گی۔ جس کے بعد وزیر اعظم اس ضمن میں صدر کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کی سفارش کریں گے۔
-
مستونگ میں سکول کے باہر ہونے والے بم دھماکے کی ایف آئی آر درج
بلوچستان کے شہر مستونگ میں جمعے کو ہونے والے بم دھماکے کی ایف آئی آر سی ٹی ڈی تھانہ کوئٹہ میں درج کی گئی ہے۔
ایس ایچ او سٹی تھانہ مستونگ عبدالفتاح کی مدعیت یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق دھماکہ منظور شہید لائبریری کے قریب مسجد روڈ پر ایک موٹر سائیکل میں ہوا جس کے لیے 7سے 8 کلو دھماکہ خیز مواد اور بال بیرنگ کا استعمال کیا گیا تھا۔
اس دھماکے میں پرائمری سکول کے 10 سے 12 سال کے پانچ طلبا اور طالبات سمیت آٹھ افراد ہلاک اور 30افراد زخمی ہوگئے تھے۔
زخمیوں میں سکول کے طلبا اور طالبات کے علاوہ پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس کی سرکاری گاڑی، رکشوں اور دیگر سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا۔
اس واقعے کے خلاف نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
درایں اثنا گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے سی ایم ایچ کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں مستونگ بم دھماکے میں زخمی ہونے بعض افراد زیر علاج ہیں ۔ گورنر نے دھماکے میں زخمی پولیس اور لیویز اہلکاروں کی خیریت دریافت کی۔
اس بم حملے کی زد میں آ کر زخمی ہونے والے ایک 12 سالہ طالب علم نے بتایا کہ ’ہم وین میں سکول جا رہے تھے، جونہی سامنے سے آنے والی پولیس موبائل ہماری وین کے قریب سے گزری تو زوردار دھماکہ ہوا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ان کی سکول وین میں 20 بچے سوار تھے۔
مستونگ کوئٹہ شہر سے جنوب میں اندازاً پچاس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
ضلع مستونگ کی آبادی مختلف بلوچ قبائل پرمشتمل ہے۔ بلوچستان میں حالات کی خرابی کے بعد سے ضلع مستونگ میں بھی بدامنی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں اور اس ضلع کا شمار بلوچستان کے شورش سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں ہوتا ہے۔
مستونگ میں طویل عرصے سے سیکورٹی فورسز پر حملوں کے علاوہ بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔
-
حزب اللہ کے راکٹ حملوں میں 11 اسرائیلی زخمی، ایک راکٹ گھر پر آ کر لگا
اسرائیل کی ایمرجنسی سروسز کا دعویٰ ہے کہ سنیچر کے روز حزب الہہ کی جانب سے داغے گئے راکٹ حملوں میں وسطی اسرائیل میں 11 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ان میں سے ایک راکٹ ایک گھر پر آ کر لگا۔
حالیہ ہفتوں میں اسرائیلی افواج اور لبنان کے عسکریت پسند گروہ حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔
تیرا نامی جس علاقے میں یہ حملہ ہوا وہاں کے رہائشی قاسم محب نے روئٹرز کو بتایا کہ ’باہر نکلے تو ہمیں دھول نظر آئی، بچوں اور خواتین سمیت سب چیخ رہے تھے اور سب لوگ اس گھر کی جانب بھاگے جس پر حملہ ہوا تھا۔‘
ان کا کہنا تھا ’ہم گھر کے اندر موجود لوگوں کو نکالنے اور بچانے میں کامیاب ہو گئے اور شکر ہے کہ کوئی ہلاک نہیں ہوا۔‘
اسرائیل کی ایمبولینس سروس کا کہنا ہے کہ چھرے لگنے سے 11 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ لبنان سے راکٹ فائر ہونے کے ساتھ ہی شمالی اسرائیل میں فضائی حملے کے سائرن بجنے شروع ہو گئے تھے۔
-
امریکہ مشرقِ وسطی میں مزید بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز، فائٹر سکواڈرن، ٹینکر طیارے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیارے بھیج رہا ہے
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لیے مزید بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز، فائٹر سکواڈرن، ٹینکر طیارے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیارے تعینات کر رہا ہے۔
امریکہ کے سیکرٹری دفاع لائیڈ آسٹن کے حوالے سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مشرق وسطیٰ میں امریکی شہریوں اور افواج کے تحفظ، اسرائیل کے دفاع اور ڈیٹرنس اور سفارتکاری کے ذریعے کشیدگی کو کم کرنے کے ہمارے وعدوں کے مطابق اضافی بیلسٹک میزائل ڈیفنس ڈسٹرائرز کی تعیناتی کا حکم دیا گیا ہے۔
ایک لڑاکا سکواڈرن، ٹینکر ائیر کرافٹ اور کئی طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار بی 52 طیارے بھی اس تعیناتی میں شامل ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ افواج آنے والے مہینوں میں مشرقِ وسطی پہنچنا شروع ہوں گی۔
یاد ہے یو ایس ایس ابراہم لنکن جنگی جہاز جس پر ایف 35 سی لڑاکا طیارے موجود ہیں، مشرقِ وسطیٰ کی جانب رواں ہے اور یہاں پہلے سے تعینات ایک اور امریکی جنگی بحری جہاز کی جگہ لینے جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تعیناتیاں حالیہ فیصلے کا حصہ ہیں جس میں ٹرمینل ہائی آلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) میزائل سسٹم کو اسرائیل بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ نے مشرقی بحیرہ روم میں اپنی ایمفی بیس ریڈی گروپ میرین ایکسپڈیشنری یونٹ کی موجودگی بھر برقرار رکھی ہوئی ہے۔ یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ امریکی فوج دنیا بھر کہیں بھی تیزی اور آسانی سے پہنچ سکتی ہے تاکہ نئے سیکیورٹی خطرات کا سامنا کیا جا سکے۔
سکریٹری آسٹن نے واضح کیا ہے کہ اگر ایران یا اس کے اتحادیوں نے اس موقع کا فائدہ اٹھا کر امریکی افراد یا مفادات پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو امریکہ اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
