’حمیرا اصغر کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا‘

حمیرا اصغر کی لاش ملنے کا واقعہ عدالت چا پہنچا

کراچی: ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش ڈی ایچ اے کے فلیٹ سے برآمد ہونے کا معاملہ کراچی کے سٹی کورٹ جا پہنچا ہے۔

حمیرا اصغر 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملی تھیں، ابتدائی طور پر پولیس نے بتایا تھا کہ ان کی لاش 20 دن تک پرانی لگی ہے، تاہم بعد ازاں حیران کن انکشافات سامنے آئے۔

پولیس نے 9 جولائی کو بتایا کہ ممکنہ طور پر حمیرا اصغر کی لاش 6 ماہ سے زائد عرصے سے پرانی تھی، لاش سے خون کے نمونے تک حاصل نہیں کیے جا سکے تھے جب کہ گھٹنوں سے بھی لاش گلنا شروع ہوگئی تھی۔

تاہم اب اداکارہ کی لاش گھر سے برآمد ہونے کا معاملہ عدالت جاپہنچا جہاں شہری نے حمیرا اصغر کی موت کو قتل قرار دیا ہے، کراچی کے شہری شاہزیب سہیل نے واقعے کا مقدمہ درج کروانے کے لئیے درخواست دائر کردی۔

حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے اس واقعہ کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے حمیرہ اصغر علی ایک میڈیا بااثر خاتون تھی وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا انکا قتل کیا گیا ہو۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ کے خاندان کا انکے ساتھ قطع تعلق ہونے بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمہ میں انکے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کروائی جائیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ قانونی طور پر جو بھی ممکنہ کوشش کی جاسکتی ہے عدالت کی جانب سے کی جائے، درخواست میں ایس ایس پی ساوٴتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔ لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

فورنزک شواہد، جیسے کہ ستمبر 2024ء کی میعاد ختم ہونے والی خوراک، بجلی کی بندش، اور غیر فعال فون، سے ظاہر ہوتا ہے کہ حمیرہ کی وفات چھ ماہ قبل ہوئی تھی۔ پولیس ان کے فون کے کال ریکارڈز کی چھان بین کر رہی ہے۔ حمیرہ کے خاندان نے لاش وصول کرنے میں لاتعلقی دکھائی، تاہم ان کے بہنوئی نے حال ہی میں رابطہ کیا ہے۔

حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں۔ وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے۔ ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔ ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے

DATE . July/10/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top