سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں 18ویں 2روزہ سپیکرز کانفرنس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آبادمیں ہوئی ۔ چیئرمین سینیٹ سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں ، آزادجموں کشمیرقانون سازاسمبلی اور گلگت بلتستان اسمبلی کے سپیکرز نےوفود کے ہمراہ شرکت کی ۔
سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سپیکرز کانفرنس کے پہلے روز افتتاحی سیشن سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ سپیکرزکانفرنس سے اتحاد کا پیغام جارہاہے۔ سپیکرکانفرنس میں مستقبل کے لائحہ عمل کو بہتربنانے کیلئے تجاویزپر غورہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے عوامی نمائندں کو مل پیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کر نے کی ضروت ہے ۔ تمام مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے ۔
تقریب سے خطاب کر تے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہاکہ اسپیکرز کانفرنس تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ اسپیکرز کانفرنس کا مقصد آئینی اور قانونی پیچیدگیوں کو حل کرنا ہے۔
سپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ ہمیں اختلاف رائے نہیں ، بلکہ اتفاق رائے سے اسمبلی کی کارروائی چلانی ہے۔ پارلیمنٹرینزکو کمیٹیوں کی کارروائی کے بارےمیں آگاہی دینا ضروری ہے۔
خیبر پختون نخوا اسمبلی کے سپیکر بابر خان سواتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمنٹ ایسا فارم جہاں تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ ہر چیز کا حل طاقت نہیں بلکہ مذاکرات ہیں۔
اس موقع پر سپیکربلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ سپیکرزکانفرنس کا انعقادخوش آئندہے۔قانون سازی میں ہم سب کو بھرپورکرداراداکرناچاہئے۔
سپیکرآزادکشمیرقانون سازاسمبلی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مقبوضہ کشمیرکے مظلوم عوام کے حق کیلئے آوازبلندکی۔عالمی سطح پر مسئلہ کشمیرکو اجاگرکرنے کیلئے یہ فورم اہم کرداراداکرسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکے حل کے بغیرعالمی امن کو خطرہ لاحق ہے۔ مسئلہ کشمیرکو سلامتی قراردادوں کے مطابق حل کیاجاناچاہئے۔
اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمدنے اپنے خطاب میں کہاکہ جمہوریت کو مضبوط کرنا ہمارا فرض ہے۔ اس کانفرنس سے پارلیمنٹری سپر میسی کو فروغ ملے گا۔
DATE.DEC/20/2024