
کاشغر: وسطی و جنوبی ایشیا رول آف لاء فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے جمعرات کے روز زور دیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے ایک جامع قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک کی فوری ضرورت ہے۔
سرکاری عہدیداروں، قانونی ماہرین اور سفارتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مانڈوی والا نے پاکستان کے تجربے سے اخذ کردہ تین نکاتی حکمتِ عملی پیش کی، جس میں انہوں نے قانون کی حکمرانی کو پائیدار سرمایہ کاری اور مشترکہ خوشحالی کی بنیاد قرار دیا۔
انہوں نے کہا، ’’بی آر آئی ہماری مشترکہ سفر ہے جو رابطوں اور اجتماعی خوشحالی کی جانب گامزن ہے۔ اس کے کامیاب ہونے کے لیے ہمیں اعتماد، شفافیت اور باہمی احترام پر مبنی قانونی ماحول تشکیل دینا ہوگا۔‘‘
سینیٹر مانڈوی والا نے کہا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد اس وقت ہی ممکن ہے جب معاہدوں پر عمل درآمد یقینی ہو، دانشورانہ املاک کے حقوق محفوظ ہوں اور منافع کی واپسی کی ضمانت دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی تنازعات کا پیدا ہونا فطری بات ہے، مگر حقیقی رکاوٹ ان تنازعات سے جنم لینے والا غیر یقینی ماحول ہوتا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے انہوں نے بین الاقوامی تجارتی عدالتوں اور ثالثی مراکز کے قیام کی تجویز دی تاکہ عالمی کاروباری شراکت داروں کے درمیان اعتماد کو فروغ دیا جا سکے۔
سینیٹر نے کہا کہ ایک مؤثر قانونی نظام کے لیے تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کی موجودگی بھی ضروری ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے مشترکہ قانونی تعلیم، خصوصی تربیتی پروگراموں اور تبادلہ منصوبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کی تجویز پیش کی تاکہ بین الاقوامی تجارتی قانون میں مہارت رکھنے والے نئے وکلا تیار کیے جا سکیں۔
سی پیک (چین۔پاکستان اقتصادی راہداری) کو بی آر آئی کا “فلیگ شپ منصوبہ” قرار دیتے ہوئے سینیٹر مانڈوی والا نے بتایا کہ یہ منصوبہ اب اپنے تیسرے اور سب سے اہم مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، جس میں صنعتی ترقی، زرعی جدیدیت اور ڈیجیٹل تبدیلی پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
انہوں نے صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں پاکستان کے اس وژن سے وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام بی آر آئی شراکت داروں کے ساتھ مل کر دنیا کے سب سے بڑے انفراسٹرکچر پروگرام کے قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے کام جاری رکھے گا۔
یہ فورم، جو 31 اکتوبر تک جاری رہے گا، خطے بھر سے آئے ہوئے نمائندوں کو قانونی تعاون بڑھانے اور ریگولیٹری فریم ورکس کو ہم آہنگ کرنے کے مواقع فراہم کر رہا ہے تاکہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت رابطوں کے اہداف کو آگے بڑھایا جا سکے۔
DATE . Oct/31/2025


