عالمی ادارہ صحت اور حکومتِ پاکستان کا شراکت داروں سے ٹی بی کے خاتمے کیلئے سرمایہ کاری کی پُرزور اپیل

اسلام آباد-عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور حکومتِ پاکستان نے تمام شراکت داروں سے ٹی بی کے خاتمے کے لیے سرمایہ کاری کی پُرزور اپیل کی ہے۔
پاکستان ٹی بی سے متاثرہ پانچواں بڑا ملک ہے جہاں سالانہ تقریباً 6 لاکھ86 ہزار کیسز رپورٹ ہورہے ہیں جبکہ لگ بھگ47 ہزار افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ۔
سپیشل سیکرٹری وزارت قومی صحت مرزا ناصرالدین مشہودکے مطابق حکومتِ پاکستان 1900 تشخیصی سہولیات، مفت علاج اورمعیاری لیب ٹیسٹنگ کے ذریعے ٹی بی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے،ٹی بی سے پاک پاکستان کے لیے شراکت داری اور تعاون ضروری ہے۔
پاکستان نے ٹی بی کی اطلاعات اور علاج کی کوریج میں اضافہ کیا ہے جو کہ 2024 میں 4 لاکھ 90ہزار سے زیادہ لوگوں تک پہنچ گیا ہے اوریہ تعداد متاثرہ آبادی کا 70 فیصد بنتی ہے۔گزشتہ دہائی کے دوران، ڈبلیو ایچ او کے اشتراک سے پاکستان نے ٹی بی سے متاثرہ 37 لاکھ افراد کو تشخیص اور علاج کی خدمات فراہم کی ہیں۔
پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر ڈپینگ لو نے کہا ہے کہ اس عالمی خطرے کو ختم کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ او پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
ٹی بی کے عالمی دن پر ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ تپ دق قابل ِعلاج اور قابلِ تدارک ہے اور ہم مل کر اسے ختم کر سکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے حکومت اور عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ٹی بی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
ڈبلیو ایچ او اور حکومت پاکستان تپ دق کے عالمی خطرے سے نمٹنے کے لیے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور سب کے لیے صحت کی فراہمی کے وژن کی طرف مل کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

DATE . Mar/27/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top