علی امین گنڈا پور کو اپنے صوبہ کے عوام کا خیال نہیں، عوام نے پی ٹی آئی کی انتشاری سیاست کو مسترد کر دیا ، وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی پریس کانفرنس

اسلام آباد۔24نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کواپنے صوبہ کے عوام کا خیال نہیں، عوام نے پی ٹی آئی کی انتشاری سیاست کو مسترد کر دیا ہے، پی ٹی آئی قیادت رضا کارانہ گرفتاریاں دے رہی ہے، علی امین گنڈا پور احتجاج کی بجائے صوبہ پر توجہ دیں، شرپسند عناصر کو ملک کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ آج میں پاکستان کے خوابوں کے حوالہ سے بات کرنا چاہتا تھا جو پورے ہونے جا رہے ہیں، سوچ رہا تھا کہ آپ سے غریب آدمی کی زندگی میں اہمیت کے حامل عناصر پر بات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ غریب آدمی نوکری چاہتا ہے، وہ چاہتا ہے کہ مہنگائی ختم ہو، وہ اپنے بوڑھے والدین کی خدمت کر سکے، اپنے بچوں کو سکول بھیج سکے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے آپ پیداوار میں اضافہ کی شرح دیکھ لیں جو صفر سے 2.5 فیصد ہو گئی، مہنگائی کی شرح دیکھ لیں جو 38 فیصد سے 6 فیصد تک کم ہو گئی، کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی کی شرح 48 فیصد سے 2 فیصد پر آ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ سٹاک مارکیٹ دیکھ لیں جو ایک لاکھ سے تجاوز کرنے کو ہے، پاکستان کی تاریخ میں آج تک ایسا نہیں ہوا۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ اس کے علاوہ میں پارا چنار کے حوالہ سے افسوس کرنا چاہتا تھا، وہ لوگ جو شدت پسندی اور تفرقہ کی نظر ہو رہے ہیں، 40، 50 لوگ شہید ہو رہے ہیں، ہم سب مل کر ایک لائحہ عمل طے کریں کہ ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

– Advertisement –

انہوں نے کہا کہ میں یہ باتیں کرنا چاہتا تھا مگر میں کیا دیکھتا ہوں کہ دارالخلافہ پر دھاوا بولا جا رہا ہے، شدت پسندی کے خلاف نہیں بولتے مگر اپنے ہی ملک کے دارالحکومت پر اس وقت دھاوا بولا جا رہا ہے جب غیر ملکی رہنما پاکستان آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افراد پاکستان کی تذلیل چاہتے ہیں، ملک کا نام رسوا کرنا چاہتے ہیں، ہر طرف سے آوازیں لگائی جا رہی ہیں کہ پکڑ لو، آگ لگا دیں گے، قبضہ کر لیں گے، جیل توڑ دو وغیرہ وغیرہ۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ پارا چنار کے لوگ لاشیں اپنے سامنے رکھ کرراستے میں بیٹھے ہیں لیکن یہ نہیں سنا کہ وزیراعلیٰ کے پی وہاں گئے ہوں، وزیراعلی ٰکے پی صرف دارالخلافہ پر حملہ اور پنجاب کو خوفزدہ کرنا چاہتے ہیں، صوبائیت پھیلانا چاہتے ہیں لیکن اپنے علاقہ میں پڑی لاشوں کا کوئی خیال نہیں۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ صبح سے میڈیا اور سوشل میڈیا کے حوالہ سے کہا جا رہا تھا کہ آج کرو یا مر جائو والا جلسہ تھا، اس کا کیا ہوا، حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت چاہتی ہی نہیں کہ بانی باہر آئیں، بظاہر یہ بات عجیب سی لگتی ہے لیکن دل کو لگتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کتنی عجیب بات ہے کہ آج پورے ملک میں جو جلسہ ہونا تھا وہ کہاں گیا، ہر جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما آوازیں لگا رہے ہیں کہ مجھے گرفتار کر لو، تمام بڑے بڑے لیڈران کہاں ہیں، پنجاب کے کس شہر میں جلسے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آج جو لاکھوں لوگ نکلنے تھے وہ کہاں ہیں، قافلے کہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی کے سے لوگ آ رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر تو آتے ہیں لیکن لیڈر پچھلی گلی سے کے پی ہائوس پہنچ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ورکرز کو جلائو گھیرائو کا کہنا اور خود سرینا میں سو جانا یہ ہے ان کی قیادت کا وطیرہ۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ”ن” میں سے ”ش” نکالنے والے دیکھیں آج کس میں سے کیا نکل رہا ہے، آج کوئی لیڈر نظر نہیں آ رہا، وہ کہاں ہے جو گرفتار ہوئے وہ تو ہوئے باقی کہاں ہیں، پی ٹی آئی کا شیرازہ بکھر چکا ہے، پی ٹی آئی رہنما نہیں چاہتے کہ ان کے بانی کی رہائی ہو۔

انہوں نے کہا کہ موروثی سیاست کا طعنہ دیتے تھے لیکن خود بشریٰ بی بی کے بارے میں کہا گیا کہ وہ قیادت کریں گی، کہتے تھے کہ وہ غیر سیاسی خاتون ہیں، اگر غیر سیاسی تھیں تو جلسہ اور جلوس کی قیادت کیسے کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو موروثی سیاست کیا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کے پیچھے ان کی اہلیہ ہی ہوتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جو ہمارے دکھ درد کا ساتھی ہے، جو ہر مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہوتا ہے اس کے بارے میں کیا کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اور عالمی سیاست جلسوں کی سربراہی کرنیوالی خاتون غیر سیاسی کیسے ہیں، گھریلو خاتون پارٹی کی سیاست چلا رہی ہیں، پالیسی لیول پران کا کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کو اٹھا کر کس نے لا کر بٹھایا تھا، پی ٹی آئی کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں ہے، کبھی قبر تک پیچھا کرنے کا کہتے ہیں اور کبھی منتیں کرتے ہیں، کسی ایک جانب تو ٹھہر جائیں، دہشتگردی کی لہر کی وجہ سے مشکل وقت ہے، ملک میں ایسے وقت میں بھی خلفشار کی سیاست کی جا رہی ہے، پی ٹی آئی کے پی کے میں 11 سال سے حکمران ہے، اسی دوران اے پی ایس واقعہ ہوا، بچوں کو شہید کیا گیا، پولیس لائین پر حملہ کیا گیا، جیل توڑی گئی، وفاقی حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں نے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے دشمن نہیں ان کو واپس لا کر بسایا گیا، اس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے، اسلام آباد پر چڑھائی سے پہلے پارا چنار ہی چلے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کے پی کے میں شہادتوں کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے، اگر آپ دہشت گردی پر قابو نہیں پا سکتے تو وفاقی حکومت سے مدد طلب کریں، ہم مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو عوام کے خوابوں کی طرف لے کر جائیں۔

– Advertisement –

DATE . NOV / 25 / 2024

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top