استنبول / اسلام آباد: سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد نے استنبول میں “فلسطین کی حمایت میں پارلیمانوں کے گروپ” کے تاریخی افتتاحی اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس کا مقصد عالمی پارلیمانی برادری کو فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور ان کے جائز حقوق کے دفاع کے لیے متحد کرنا تھا۔پاکستان کے پارلیمانی وفد میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے علاؤہ اراکین قومی اسمبلی محترمہ شائستہ پرویز، میر عامر علی خان مگسی، اسد عالم نیازی اور عاطف خان شامل تھے۔اجلاس کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے فلسطین کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے ساتھ جاری مظالم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ہمیشہ ایک خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی رہا ہے جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے معاہدے تحت قائم ہے اور القدس الشریف کو اس کا دارالحکومت قائم رہنے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ، او آئی سی، IPU اور NAM جیسے بین الاقوامی فورمز پر فلسطین کی تشویشناک صورتحال کی بھرپور وکالت کرنے کے عزم کو دہرایا۔اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اس اہم اجلاس میں شریک متعدد اسپیکرز سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔اسپیکر قومی اسمبلی کی فلسطینی قومی کونسل کے صدر، راوی فتوح سے ہونے والی ملاقات میں فلسطین کے قومی کونسل کے صدر نے پاکستان کی اخلاقی اور سفارتی حمایت کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے اور فلسطینی کاز کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کی عوام کے دل فلسطینی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان اور عوام فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی ریاستی دہشتگردی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کی ماؤں بہنوں، بچوں اور بزرگوں کے تکلیف اور درد کو محسوس کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان نے متحدہ قراردادیں منظور کی ہیں جن میں ایک قرارداد گزشتہ ہفتے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور انسانیت سوز مظالم کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین پر جاری اسرائیلی ظلم اور بربریت کو روکنے کے لیے مسلم اُمہ کو مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسلم امہ فلسطین کے مسئلے پر یکجا نہیں ہوتی تب تک اقوام عالم فلسطین میں ہونے والے ظلم اور زیادتیوں کو نظر انداز کرتا رہے گا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے ترکیہ کے اسپیکر نعمان قرتلمش سے ملاقات میں پاکستان-ترکی اسٹریٹجک شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک نے فلسطین و کشمیر کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ آواز بلند کرنے اور پارلیمانی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے ترکیہ کے ہم منصب کو فلسطین کے معاملے پر اہم کانفرنس منعقد کرنے کے خوش آئند اقدام کو سراہا۔انہوں نے فلسطین بھائیوں کی حالت زار پر اقوام عالم کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ فلسطین کے معصوم بچوں کی آئیں اور سسکیاں زمین سے آسمان تک گونج رہی ہیں مگر پوری انسانیت سوئی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے جو دنیا کیلئے بڑا امتحان ہے۔انہوں نے مسئلہ فلسطین پر مسلم امہ کے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے متحدہ عرب امارات کے اسپیکر صقر غباش سے ملاقات میں باہمی تعلقات، اقتصادی شراکت داری، اور فلسطین میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ دونوں ممالک نے مسلم امہ کے اجتماعی مسائل پر مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ملائیشیا کے اسپیکر تن سری داتو’ ڈاکٹر جوہری عبدل سے گفتگو میں پاکستان و ملائیشیا کے تاریخی اور ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا۔ دونوں فریقین نے فلسطین میں انسانی بحران کے حل کے لیے پارلیمانی سطح پر مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی کی انڈونیشیا کے ہم منصب سے ہونے والی ملاقات میں اسلاموفوبیا میں اضافے، عبادت گاہوں پر حملوں اور غزہ کے بحران جیسے مشترکہ مسائل پر بات چیت کی گئی۔ دونوں ممالک نے او آئی سی اور اقوام متحدہ جیسے پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے پارلیمانی سفارت کاری کو فعال کرنے اور مسلم اُمہ کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنے کے مشترکہ عزم کا اظہار کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ یہ اجلاس اور اس دوران ہونے والی ملاقاتیں نہ صرف فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی برادری کی یکجہتی کا اظہار تھا بلکہ پاکستان کے اس مستقل مؤقف کی بھی غمازی ہے جو دنیا بھر کی مظلوم اقوام، بشمول کشمیری عوام، کے حق خودارادیت کے لیے مؤثر عالمی اقدام کیلئے ضروری ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کی اس اہم اجلاس میں شرکت اس عزم کا اعادہ ہے کہ پاکستان کی جانب سے پارلیمانی سفارت کاری کے ذریعے نہ صرف انصاف اور امن کا پیغام دیا جائے، بلکہ مظلوم فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے عالمی ضمیر کو بیدار کیا جائے.
Date . Apr/20/2025