نئی دہلی ۔15نومبر (اے پی پی):بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں شدید سموگ کی وجہ سے تمام پرائمری سکول بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق نئی دہلی اور آس پاس کا میٹروپولیٹن علاقہ جس کی آبادی تین کروڑ ہے ، فضائی آلودگی کی عالمی درجہ بندی میں مسلسل پہلے نمبر پر ہے۔نئی دہلی کی انتظامیہ تاحال سموگ کے مسئلے پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔ نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی مرلینا سنگھ کی طرف سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح کی وجہ سے نئی دہلی کے تمام پرائمری سکول آئندہ احکامات تک آن لائن کلاسز پر منتقل ہو جائیں گے ۔
نئی دہلی میں سکول ہرسال اکثر سموگ کے بحران کے بدترین ہفتوں کے دوران بند رہتے ہیں۔ حکام نے سموگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے شہر اور مضافاتی علاقوں میں تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی کے ساتھ ساتھ ڈیزل سے چلنے والے ٹرکوں کے شہر میں داخلے پر بھی پابندی لگائی ہے۔ نئی دہلی میں PM2.5 آلودگیوں کی سطح عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ روزانہ کی زیادہ سے زیادہ حد سے 50 گنا زیادہ ریکارڈ کی گئی۔بھارت کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ فیصلہ سنایا تھا کہ صاف ہوا ایک بنیادی انسانی حق ہے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اور ریاستی سطح کے حکام کو سموگ کے مسئلہ پر قابو پانے کے لئےاقدامات کرنے کا حکم دیا۔ طبی جریدے دی لانسٹ میں شائع ہو نے والی رپورٹ میں بھارت میں 2019 کے دوران فضائی آلودگی کو 16 لاکھ 70 ہزار سے زیادہ اموات کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔