پاکستان کرکٹ بورڈ نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے لیے محمد رضوان کو ٹیم کا نیا کپتان مقرر کیا ہے۔
اتوار کو لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کہا کہ ’ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹس کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی محمد رضوان کے سپرد کی گئی ہے۔ تاہم سلمان علی آغا ٹیم کے نائب کپتان ہوں گے۔‘
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ’بابر پاکستانی کرکٹ ٹیم کا اثاثہ ہیں۔ انھوں نے مُجھ سے فون پر بات کر کے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ کپتانی نہیں کرنا چاہتے۔ وہ اپنی کارکردگی پر توجہ دینا چاہتے ہیں، ہم اُن کے اس فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔‘
محسن نقوی کو امید ہے کہ رضوان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ’ایک بار پھر عالمی سطح پر مضبوط ہو گی۔‘
کپتان بننے پر رضوان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ سلیکٹرز، کوچز اور کھلاڑیوں کے ساتھ تعاون کریں گے اور شائقین کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔
دریں اثنا پی سی بی نے دورۂ آسٹریلیا اور زمبابوے کے لیے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔ دورہ آسٹریلیا 4 سے 18 نومبر تک جاری رہے گا جبکہ زمبابوے کے شہر بولاوایو میں میچز 24 نومبر سے 5 دسمبر تک کھیلے جائیں گے۔
انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد آرام پر بھیجے گئے بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کی آسٹریلیا کے خلاف سکواڈ میں واپسی ہوگی۔ تاہم انھیں دورۂ زمبابوے میں دوبارہ آرام دیا جائے گا۔
محمد رضوان آسٹریلیا کے میچز اور زمبابوے کے ون ڈے میچز کے لیے دستیاب ہوں گے تاہم انھیں زمبابوے میں ٹی ٹوئنٹی میچوں میں آرام دیا جائے گا۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں حالیہ کامیابی کے بعد ٹیم میں شامل ہونے والے نئے کھلاڑیوں نے جہاں سکارڈ میں اپنی جگہ پکی کی ہے وہیں ٹیم مینجمنٹ اور سلیکٹرز کو اس بات پر بھی مجبور کیا ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی پرفارمنس دکھانے والے دیگر نوجوانوں کھلاڑیوں کو بھی ایک موقع فراہم کریں۔
بورڈ کے مطابق یہ روٹیشن پالیسی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور اس کے بعد کے میچز کے لیے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔