ورلڈ بلڈ ڈونر ڈے: پمز میں تقریب کا انعقاد

News Image

ورلڈ بلڈ ڈونر ڈے پر پمز میں خون عطیہ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی گئی۔ یہ تقریب وزارت صحت اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے منعقد کی گئی تھی، جہاں تقریباً 150 رضاکاروں نے خون عطیہ کرنے کی مہم میں حصہ لیا۔


اس موقع پر پاکستان میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے نمائندے، ڈاکٹر ڈپینگ لیو، مہم کے دوران خون کا عطیہ دینے والے پہلے رضاکاروں میں شامل تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رضاکارانہ خون کا عطیہ زندگیاں بچا سکتا ہے۔ ڈاکٹر لیو نے مزید کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن پاکستان میں خون کی خدمات کو مضبوط بنانے کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔

تقریب میں یہ بھی بتایا گیا کہ رضاکارانہ خون کا عطیہ خون کا سب سے محفوظ اور پائیدار ذریعہ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ رضاکارانہ عطیہ دہندگان سے متعدی بیماریوں کی منتقلی کا امکان کم ہوتا ہے، اور وہ ایک ایسا نظام بنانے میں مدد کرتے ہیں جہاں ہر مریض کو محفوظ خون تک رسائی حاصل ہو سکے۔
پاکستان میں خون کے عطیات کی موجودہ صورتحال کے مطابق، سالانہ 2.3 ملین خون کے عطیات میں سے تقریباً 82 فیصد خاندان یا متبادل عطیہ دہندگان سے آتے ہیں۔ اس کے برعکس، رضاکارانہ، غیر معاوضہ خون کے عطیات کل کا صرف 18 فیصد ہیں۔ یہ اعداد و شمار رضاکارانہ خون کے عطیات کو فروغ دینے کی اہمیت کو مزید واضح کرتے ہیں۔

DATE . June/14/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top