
اسلام آباد:وزیرِ اعظم پاکستان نے مالیاتی بل 2025 میں متعارف کردہ ترامیم پر تحفظات دور کرنے کے لئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کردی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق کمیٹی اس امر کو یقینی بنائے گی کہ ٹیکس افسران اختیارات کو قانون کی پاسداری کرنے والے ٹیکس دہندگان کے خلاف ناجائز طور پر استعمال نہ کریں۔ وزیرِ خزانہ و ریونیو کی سربراہی میں کمیٹی مجوزہ ترامیم کا دوبارہ جائزہ لے کر ایسے حفاظتی اقدامات تجویز کرے گی جو ان اختیارات کے ممکنہ غلط استعمال کو روک سکیں۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں وزیر قانون، وزیر برائے اقتصادی امور ڈویژن، وزیر مملکت برائے خزانہ، وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار اور چیئرمین ایف بی آر شامل ہوں گے۔کمیٹی اپنی سفارشات جلد از جلد وزیرِ اعظم کو پیش کرے گی۔
قومی اسمبلی اور مختلف کاروباری حلقوں میں زیر بحث مالیاتی بل کے بارے یہ تاثر پیدا ہوا ہے کہ کچھ ترامیم کے بارے میں عوام میں ابہام پایا جاتا ہے ۔سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی دفعہ A 37 کے تحت ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متعلق قانونی دفعات پہلے سے ہی موجود ہیں ۔پرانے طریقہ کار کے مطابق گرفتاری کے بعد خصوصی جج کو فوری اطلاع دی جاتی تھی اور گرفتار شخص کو 24 گھنٹوں کے اندر خصوصی جج کے سامنے پیش کیا جاتا تھا ۔
ایف بی آر کے مطابق مجوزہ ترمیم اب افسر کے گرفتاری کے اختیار کو محدودکرکے اسے کمشنر ان لینڈ ریونیو کی منظوری کے بعد ابتدائی انکوائری کرنے کا پابند بناتی ہے۔ اس انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر کمشنر ان لینڈ ریونیو تفتیش کی اجازت دے گا۔ تفتیشی افسر کو ضابطہ فوجداری 1898 (ایکٹ V آف 1898)کے تحت پولیس اسٹیشن کے انچارج جیسے اختیارات حاصل ہوں گے۔ گرفتاری صرف کمشنر ان لینڈ ریونیو کی پیشگی منظوری کی صورت میں ممکن ہو گی اگر تفتیشی افسر کو یہ یقین ہو کہ متعلقہ شخص نے ٹیکس فراڈ کیا ہے ۔
نئی قانونی ترمیم کے مطابق اگر گرفتاری بدنیتی پر مبنی ہو تو معاملہ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیوکو حقائق جاننے کے لئے بھیجا جائے گا۔ نئی ترامیم گرفتاری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بناتی ہیں کیونکہ ان میں کمشنر ان لینڈ ریونیو کی منظوری سے لازمی ابتدائی انکوائری اور باقاعدہ تفتیش لازمی قرار دی گئی ہے۔ کچھ ترامیم قوانین کی پاسداری کرنے والے ٹیکس دہندگان کو یقین دہانی کرا نے کے لئے ضروری ہیں کہ ریاست ٹیکس چوری یا ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے حالیہ ترامیم پر تبادلہ خیال کرنے اور جہاں ضرورت ہو ان میں مزید بہتری لانے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔ایف بی آر ٹیکس قوانین کی پاسداری کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی اور ٹیکس قوانین پر عمل پیرا نہ ہونے والوں کی حوصلہ شکنی کرنےکےلئے پر عزم ہے تاکہ ریاست کی آمدن اور ٹیکس محصولات میں اضافہ کیا جا سکے-
DATE . June/21/2025