وزیراعظم پاکستان کی ترک صدر سے ملاقات

وزیراعظم محمد شہبازشریف اور صدر جمہوریہ ترکیہ عزت مآب رجب طیب ایردوان کے درمیان آج صبح وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی۔ جناب رجب طیب ایردوان گزشتہ شب سرکاری دورے پر پہنچے تھے۔

وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر ترک صدر کا وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا۔ ترکیہ کے صدر نے اپنے اعزاز میں پیش کئے جانے والے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، پی اے ایف کے لڑاکا طیاروں کا فلائی پاسٹ دیکھا اور وزیراعظم ہاؤس کے احاطے میں ایک پودا لگایا۔

دونوں رہنمائوں کے درمیان دوطرفہ ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے مختلف دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے پاک ترک دوطرفہ تعلقات کے مثبت انداز پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

بعد ازاں ترکیہ-پاکستان پاکستان ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کا ساتواں اجلاس ہوا، جس کی مشترکہ صدارت دونوں رہنماؤں نے کی۔ ایچ ایل ایس سی سی میں، دونوں اطراف کے متعلقہ وزراء نے تعاون کے مختلف شعبوں کا احاطہ کرنے والی نو مشترکہ قائمہ کمیٹیوں کی پیش رفت کی رپورٹیں پیش کیں۔ صحت اور آئی ٹی کی دو نئی مشترکہ قائمہ کمیٹیوں نے بھی اپنی رپورٹیں پیش کیں۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے پاکستانی اور ترک رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے درمیان ہونے والی ملاقات میں شرکت کی۔

وزیراعظم نے دونوں برادر ممالک کے درمیان نتیجہ خیز اقدامات، بہتر کاروباری معاملات اور دوطرفہ سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے ذریعے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ترک کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان کے معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے منظر نامے کی بے پناہ صلاحیت سے فائدہ اٹھائیں اور زراعت، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، توانائی اور کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کے لئے کام کریں۔

وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے تنازعہ پر صدر ایردوان کے مضبوط، مستقل اور اصولی موقف پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ترکیہ کے قومی مفاد کے بنیادی مسائل پر ترکیہ کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس دوران مشرق وسطیٰ کی حالیہ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے دو ریاستی حل کے لیے پاکستان کے مطالبے کا اعادہ کیا جس میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو اس کا دارالحکومت بنانے کے ساتھ ایک آزاد اور خودمختار ریاست فلسطین کے قیام کا تصور کیا گیا ہے۔

مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرنے کے علاوہ، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں 24 مفاہمت کی یادداشتوں، پروٹوکولز اور معاہدوں کے تبادلے کا بھی مشاہدہ کیا۔

دونوں نے ترک صدر کے اعزاز میں اسلام آباد میں ایک مرکزی انٹرچینج کے نام کی تختی کی نقاب کشائی بھی کی۔

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ صدر ایردوان کا تاریخی دورہ اور HLSCC کے ساتویں اجلاس کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت فراہم کرے گا

اس پوسٹ کو شیئر کریں

DATE . Feb/14/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top