
واشنگٹن: واشنگٹن میں منعقدہ ورلڈ بینک/آئی ایم ایف اسپرنگ اجلاس 2025 کے موقع پر ماحولیاتی اقدامات کے لیے قائم وزرائے خزانہ کے اتحاد کے 13ویں وزارتی اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے شرکت کی۔
اجلاس میں محدود مالی وسائل اور بدلتے سیاسی حالات میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور اقتصادی ترقی کے طریقوں پر غور کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کی ماحولیاتی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کلائمیٹ پراسپیرٹی پلان اور کلائمیٹ فنانس اسٹریٹجی سے شرکاء کو آگاہ کیا۔
انہوں نے ورلڈ بینک کے ساتھ طے پانے والے دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک میں ماحولیاتی پہلو کو بطور ستون شامل کیے جانے کا ذکر کیا، جس کے تحت پاکستان میں ماحولیاتی مزاحمت اور کاربن اخراج میں کمی کو ترجیح دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلٹی فسیلٹی (RSF) کے تحت آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے سٹاف لیول معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے طویل مدتی مالیاتی استحکام کے لیے اقدامات پر زور دیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے معاشی اور مالیاتی پالیسیوں میں ماحولیاتی عوامل کی شمولیت، سرکاری و نجی شعبے میں صلاحیت سازی اور ہم آہنگ منصوبہ جات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
واضح رہے کہ ماحولیاتی اقدامات کے لیے قائم وزرائے خزانہ کے اس اتحاد میں 90 سے زائد ممالک اور 25 ادارہ جاتی شراکت دار شامل ہیں، جس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مالیاتی قیادت کو مؤثر بنانا اور منصفانہ و پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے
وزیر خزانہ نے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلٹی فسیلٹی (RSF) کے تحت آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے سٹاف لیول معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے طویل مدتی مالیاتی استحکام کے لیے اقدامات پر زور دیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے معاشی اور مالیاتی پالیسیوں میں ماحولیاتی عوامل کی شمولیت، سرکاری و نجی شعبے میں صلاحیت سازی اور ہم آہنگ منصوبہ جات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
DATE . Apr/24/2025