
پاکستان کی سرزمین قدرتی حسن اور تاریخی ثقافتوں کا گہوارہ ہے۔ یہاں کی خوبصورت وادیاں، بلند پہاڑی سلسلے، تیز و تند دریا اور سرسبز کھیت، نہ صرف قدرت کا شاہکار ہیں بلکہ ان کے اندر پوشیدہ ثقافتی خزانے بھی پاکستان کی پہچان ہیں۔ ان ثقافتی خزانہ میں سے ایک قیمتی جواہر وادی کیلاش کا چلم جوشی تہوار ہے، جو ہر سال بہار کی آمد کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار کیلاش کے قدیم قبیلے کیلاشی کی روایات، ثقافت اور روحانیت کا ایک حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔
وادی کیلاش: ایک دلکش سفر
پاکستان کے شمالی علاقوں میں واقع وادی کیلاش کا سفر ایک دلکش اور جادوئی تجربہ ہوتا ہے۔ اسلام آباد سے تقریباً 900 کلومیٹر دور، یہ علاقہ خوبصورت وادیوں، بلند پہاڑی سلسلوں اور بہتے چشموں کے درمیان واقع ہے۔ جب آپ درگئی، دیر، لواری ٹنل اور آئیون سے گزرتے ہوئے کیلاش کی حسین وادیوں بمبوریت، رمبور اور بریر میں داخل ہوتے ہیں تو ایک ایسا منظر سامنے آتا ہے، جو دل و دماغ کو مسحور کر دیتا ہے۔ یہ وادیاں خیبر پختونخوا کے شمالی ضلع چترال میں کوہ ہندوکش کے سرسبز پہاڑی سلسلوں کے درمیان واقع ہیں۔
کیلاشی قبیلے کی منفرد ثقافت
تقریباً چار ہزار کے قریب کیلاشی افراد اس وادی میں آباد ہیں، اور وہ اپنی ثقافت، مذہب اور روایات کو صدیوں سے قائم رکھے ہوئے ہیں۔ کیلاشیوں کی ثقافت ان کے مذہب سے جڑی ہوئی ہے، اور ان کی زندگی کا ہر پہلو ان کی قدیم عبادات، تہواروں اور رسوم و رواج سے منسلک ہے۔ ان کی ثقافت کو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے عالمی ثقافتوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، جو کہ اس قبیلے کی اہمیت اور ان کے طرزِ زندگی کو تسلیم کرتا ہے۔
چلم جوشی تہوار: بہار کی خوشی
چلم جوشی تہوار ہر سال موسم بہار کی آمد کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔ جب پہاڑوں پر برف پگھلتی ہے اور طبیعت خوشگوار ہوتی ہے، تو کیلاش کی تین وادیوں میں بیک وقت یہ تہوار شروع ہوتا ہے۔ یہ تہوار کیلاشی قوم کی روحانیت اور خوشی کا اظہار ہوتا ہے۔ لوگ مختلف منفرد رقص کرتے ہیں، اور فصلوں اور جانوروں کے لیے دعا کرتے ہیں۔ یہ تہوار نہ صرف ایک روحانی عبادت ہے بلکہ کیلاشی ثقافت کا جشن بھی ہے، جو ان کی تاریخ، روایات اور امیدوں کا عکاس ہے۔
کیلاشی لباس: ثقافت کا جاذب نظر اظہار
چلم جوشی تہوار کے دوران کیلاشی لوگ اپنی روایتی لباس میں ملبوس ہوتے ہیں۔ مرد روایتی شلوار قمیض اور مخصوص ٹوپیاں پہنتے ہیں، جبکہ خواتین کالے رنگ کی لمبی سوتی قمیضیں پہنتی ہیں۔ ان لباسوں میں سب سے منفرد چیز ان کی ٹوپیاں ہیں، جو مونگے اور سیپیوں کے خوبصورت کام سے مزین ہوتی ہیں۔ کیلاشی خواتین کا رنگ برنگا لباس نہ صرف ان کی قدیم ثقافت کی نمائندگی کرتا ہے بلکہ یہ سیاحوں کے لیے ایک خاص کشش کا باعث بھی بنتا ہے۔ سیاح یہاں آ کر نہ صرف ان کے لباس سے محظوظ ہوتے ہیں بلکہ ان کی روایات کو بھی قریب سے دیکھنے کا موقع پاتے ہیں۔
مشترکہ شادیاں: ایک منفرد روایت
چلم جوشی تہوار کی سب سے منفرد خصوصیت ان کی مشترکہ شادیاں ہیں۔ اس تہوار کے دوران مرد اور خواتین کو اپنی مرضی کے شریک حیات منتخب کرنے کا مکمل حق حاصل ہوتا ہے۔ یہ رسم کیلاشی ثقافت کا اہم حصہ ہے اور یہاں کی کمیونٹی کی خوشیوں کا اظہار کرتی ہے۔ اس رسم میں مرد اور عورتیں ایک دوسرے سے محبت اور عزت کے ساتھ اپنی زندگی کا ساتھی منتخب کرتے ہیں۔
کیلاش کی اہمیت: ایک عالمی ثقافتی ورثہ
پاکستان کا یہ حصہ نہ صرف قدرتی حسن سے مالا مال ہے، بلکہ اس کی ثقافت بھی دنیا بھر میں ایک خاص مقام رکھتی ہے۔ کیلاش کا چلم جوشی تہوار اس کی خوبصورتی، روایات اور زندگی کے جوش کا عکاس ہے۔ یہاں کے لوگ اپنی قدیم ثقافتوں کو زندہ رکھتے ہوئے جدید دنیا کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر اپنی تاریخ کو جیتے ہیں۔ کیلاشی قوم کی یہ منفرد ثقافت ہمارے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہے اور اس کے تحفظ کے لیے ہمیں اس کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے-
DATE . May /19/2025