پنجاب کے مختلف اضلاع میں دفعہ 144 کا نفاذ چیلنج لاہور ہائیکورٹ آفس کو درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کردی گئی

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اکتوبر 2024ء ) صوبہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں دفعہ 144 کا نفاذ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں شہری نے مؤقف اپنایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے مختف شہروں میں احتجاج کی کال دی تو صوبائی حکومت نے دفعہ 144 نافذ کردی، پنجاب حکومت کی جانب سے دفعہ 144 لگانے کا مقصد پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنا ہے جب کہ ملک کا آئین ہر شہری کو احتجاج کا حق دیتا ہے، اس لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

 

بتایا جارہا ہے کہ پنجاب حکومت نے فیصل آباد، بہاولپور ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، میانوالی، چنیوٹ اورجھنگ میں دفعہ 144 نافذ کردی ہے، جس کا صوبائی محکمہ داخلہ نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ، نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ دہشت گردی کے خطرات کے پیشِ نظر کیا گیا، اس دوران ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگئی، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی، سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، اس لیے عوامی آگاہی کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر بھی کی جائے گی۔

 

 

 

پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی حافظ فرحت عباس کا کہنا ہے کہ جس جس شہر میں تحریک انصاف نے سیاسی سرگرمیاں کرنی ہوں وہاں دفعہ 144 نافذ کر دی جاتی ہے اور غیر قانونی طور پر گرفتاریاں شروع کر دی جاتی ہیں، اس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت ہماری تحریک سے کتنی خوفزدہ ہے اور جیسے جیسے تحریک زور پکڑ رہی ان کی بوکھلاہٹ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top