بیجنگ ()
چین کی وزارتِ نقل و حمل نے حال ہی میں ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک مضبوط ملک کی تیزی سے تعمیر کی رپورٹ (2024) جاری کی۔ رپورٹ کے مطابق چین میں ایک مضبوط ٹرانسپورٹ نیٹ ورک قائم کرنے کے اہم اہداف اور بنیادی اشاریوں میں نئی پیش رفت ہوئی ہے، اور متعدد ٹرانسپورٹ اشاریے دنیا میں سرفہرست ہیں۔
انفراسٹرکچر نیٹ ورک مزید بہترہوا ہے۔ قومی جامع ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے مرکزی ڈھانچے کی شرح تکمیل 90 فیصد سے زیادہ ہے،اور نئے ٹرانسپورٹ مراکز میں سے 80 فیصد میں 200 میٹر کے فاصلے پر آسان ٹرانسفر کی سہولت دستیاب ہے ۔
ٹرانسپورٹ سروس کی صلاحیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ مسافر اور مال کی نقل و حمل کی مقدار اور حجم، بندرگاہوں میں مال کے ٹرن اوور، ایکسپریس سروس کے حجم وغیرہ کے اشاریے دنیا میں سرفہرست ہیں۔ ساتھ ہی سبز اور کم کاربن تبدیلی کو بھی نمایاں فروغ ملا ہے۔ قومی ریلوے کی برق کاری کی شرح 76.2 فیصد تک پہنچ گئی، ہائی وے سروس ایریا میں چارجنگ سہولیات کی کوریج 98 فیصد تک ہے، اہم ساحلی بندرگاہوں میں وسیع پیمانے پر مال کی سبز ترسیل کی شرح 88 فیصد تک پہنچ چکی ہے، اور نئی توانائی سے چلنے والی بسوں کا تناسب 82.7 فیصد ہے۔
رواں سال، “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” فریم ورک کے تحت ٹرانسپورٹ سے متعلق تمام 102 اہم منصوبوں کا آغاز ہو چکا ہے، اور تھری گارجز واٹر ٹرانسپورٹ کے نیو چینل پروجیکٹ کا ابتدائی کام شروع ہو چکا ہے۔ شاہراہوں اور آبی گزرگاہوں کے بڑے پیمانے پر آلات کی اپ ڈیٹ میں 30.5 ارب یوآن کی سرمایہ کاری مکمل ہو چکی ہے۔
DATE . Oct/1/2025