ریاض ۔16دسمبر (اے پی پی):مسلم ورلڈ لیگ نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے ملحقہ گولان کی پہاڑیوں کی آبادی کو دو گنا کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم ورلڈ لیگ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرے اور اس کے خلاف ایکشن لے۔
ایسے اقدامات شام کے عوام کے لیے برسوں تک مصائب اور ناانصافیوں میں گھرے رہنے کے بعد سلامتی و استحکام کی بحالی کے امکانات کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔
مسلم ورلڈ لیگ نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام کی خودمختاری کا احترام، علاقائی سالمیت اور شہریوں کی حفاظت ضروری ہے۔گولان میں 24 ہزار دروز رہائش پذیر ہیں، جو ایک عرب اقلیت ہے اور ان میں زیادہ تر شامی شناخت رکھتے ہیں۔
اسرائیل 1967 سے گولان کی پہاڑیوں کے زیادہ تر علاقے پر قابض ہے اور 1981 میں اس کو اپنے ساتھ ملایا اور یہ ایک ایسا اقدام تھا جس کو صرف امریکا نے تسلیم کیا تھا۔
واضح رہے اسرائیل کے وزیر دفاع کاٹز کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا ہےکہ ملک کو درپیش خطرات ابھی تک ختم نہیں ہوئے اور شام سامنے آنے والے باغی لیڈروں کے اعتدال پسندی کے دعوؤں کے باوجود وہاں بننے والی صورتحال نے اسرائیل کے لیے خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے۔