
اسلام آباد: حکومت پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں کے مثبت اثرات سامنے آنے لگے، ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ 14 سال کے بعد پہلی مرتبہ سالانہ بنیاد پر سرپلس ہو گیا۔
مالی سال کے اختتام پر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 2.1 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا، جو کہ ملکی معیشت کے استحکام کی واضح علامت قرار دی جا رہی ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم کی مربوط کوششوں اور اصلاحاتی پالیسیوں کے نتیجے میں یہ اہم پیش رفت ممکن ہوئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نہ صرف کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوا بلکہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا ہدف بھی حاصل کر لیا گیا۔
حکام کے مطابق ملک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں، جو گزشتہ کئی برسوں کی بلند ترین سطح ہے۔ وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے مطابق برآمدات، ترسیلات زر اور درآمدات میں توازن نے کرنٹ اکاؤنٹ کو مثبت سمت میں گامزن کیا ہے۔
DATE . July/29/2025