پاکستان کا دہشتگردگروہوں کے زیر قبضہ ہتھیاروں کیخلاف عالمی اقدام کا مطالبہ

نیویارک-پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آریا-فارمولہ اجلاس میں دہشت گرد گروہوں کے زیر قبضہ غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف عالمی اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
اجلاس میں پاکستان نے کالعدم ٹی ٹی پی ، نام نہاد بلوچ لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ کے ذریعے جدید اور مہلک غیر قانونی ہتھیاروں کے حصول اور استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
اجلاس میں پاکستانی مشن کے قونصلر سید عاطف رضا نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے پاس افغانستان میں چھوڑے گئے اربوں ڈالر مالیت کے غیر قانونی ہتھیار موجود ہیں جو پاکستانی شہریوں اور مسلح افواج کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، ان دہشت گرد تنظیموں کو ہمارے بنیادی مخالف ملک کی جانب سے بیرونی امداد اور مالی معاونت بھی حاصل ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں سے مطالبہ کیا کہ وہ چھوڑے گئے ہتھیاروں کے ذخیرے کو بازیاب کریں، دہشت گرد گروہوں کی اِن تک رسائی کو روکیں اور غیر قانونی ہتھیاروں کی پھیلتی ہوئی بلیک مارکیٹ کو بند کرنے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔
سید عاطف رضا نے مسلح گروہوں کو معاونت فراہم کرنے والے غیر قانونی ذرائع کو روکنے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور ہلکے ہتھیار ریاستی اور غیر ریاستی عناصر کے لیے کسی بھی ملک یا خطے کو غیر مستحکم کرنے، غیر قانونی مسلح گروہوں، منظم جرائم اور دہشت گردی کو ہوا دینے کے لیے ہتھیارِ انتخاب بن چکے ہیں،یہ تشویش اس وقت اور بڑھ جاتی ہے جب ان غیر قانونی گروہوں کو جدید ہتھیاروں تک رسائی حاصل ہو جاتی ہے جو اکثر قومی سرحدوں سے باہر بھی سرگرم ہوتے ہیں۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ چھوٹے اور ہلکے غیر قانونی ہتھیاروں کے مسئلے کو جامع اور متوازن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے تاکہ عالمی اور علاقائی امن و سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔

DATE . Apr/5/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top