
اقوام متحدہ — اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے نیویارک میں مقیم پاکستانی صحافیوں کو موجودہ علاقائی سلامتی کی صورتحال اور اُن سفارتی کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا جو انہوں نے اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مشن نے اعلیٰ سطحی اقوام متحدہ کے عہدیداروں اور رکن ممالک کو بھارت کی کارروائیوں کے نتیجے میں خطے میں امن و استحکام کو لاحق خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے کی ہیں۔
سفیر عاصم نے صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں دو بار اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کی، اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کیں، جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ اور اس کے خطرناک نتائج پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نیویارک میں اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے گروپ کے سفیروں سے بھی ملاقات کی گئی، اور انہیں علاقائی صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام آپشنز زیر غور ہیں، جن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانا بھی شامل ہے، جب مناسب وقت آئے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر کام کر رہا ہے اور پاہلگام واقعے کی غیرجانبدار، معتبر اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی مداخلت کا خیرمقدم کرے گا تاکہ بحران کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے پاکستان کی حمایت کی اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کی اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق تائید کی۔
سفیر عاصم نے کہا کہ بھارت کی غلط معلومات پر مبنی مہم کو پاکستان نے مؤثر طور پر بے نقاب کیا ہے اور ہمارے مشترکہ دوست بھی کشیدگی کو کم کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ خطے میں کشیدگی کم نہ ہونے کے پیچھے کون ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان اس پہلے سے نازک صورتحال میں مزید کشیدگی نہیں چاہتا، لیکن کسی کو بھی اس غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ ہم کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار، پرعزم اور قابل ہیں.
DATE . May/4/2025