.webp)
اسلام آباد: وزیراعظم سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی۔ وفد میں راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا شامل تھے۔
ملاقات میں ملکی دفاع، علاقائی سیکیورٹی، بھارت کی اشتعال انگیزی، اور آئندہ وفاقی بجٹ سمیت اہم قومی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم نے گفتگو میں بھارت کی جانب سے حالیہ اشتعال انگیز اقدامات خصوصاً پہلگام واقعے کے بعد کے رویے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو واقعے سے جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی آبی جارحیت اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے کیونکہ پانی پاکستانی عوام کی ’ریڈ لائن‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے ہر سطح پر بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے جنگی عزائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے پاکستان بھرپور سفارتی کوششیں کر رہا ہے اور اس مقصد کے لیے ان کی مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں جاری ہیں۔ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اس مسئلے کو اٹھائے گا۔
پیپلز پارٹی کے وفد نے ملک کے دفاع کے لیے حکومت اور افواج پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں قومی دفاع پر متحد ہیں۔ وفد نے بھارتی عزائم کے خلاف حکومت کی سفارتی کوششوں کو سراہا۔
ملاقات میں وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-26 پر بھی ابتدائی مشاورت کی گئی۔ پیپلز پارٹی نے بجٹ سے متعلق تجاویز پیش کیں اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر پیپلز پارٹی نے حکومت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو صوبوں کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا گیا، جو آئندہ دو ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت وفاقی وزراء، مشیران، اور معاونین خصوصی بھی شریک ہوئے۔
DATE . May/6/2025