پاکستان کا سلامتی کونسل سے غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کی فراہمی کا مطالبہ

News Image

نیویارک:پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ کی موجودہ ہولناک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے اٹھنے والی فریادوں کو مزید خاموشی سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
مشرق وسطیٰ، بالخصوص فلسطینی مسئلے پر ہونے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ “اور کتنے مظالم ہوں گے ،یہ کونسل اخلاقی، قانونی اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق فوری اور مؤثر اقدام کرے؟” انہوں نے زور دیا کہ محض تشویش کے اظہار سے کام نہیں چلے گا، نسل کشی روکنے کا وقت آ گیا ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کے تمام ارکان سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی، اور محصور شہریوں کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر مؤثر قرارداد پاس کریں تاکہ نہ صرف موجودہ بحران ختم ہو بلکہ جون میں مجوزہ کانفرنس کے لیے سازگار ماحول بھی تیار کیا جا سکے۔

سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ “اب ابہام کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی، فلسطینی عوام کی انسانی تکالیف کے لیے کوئی جواز نہیں، بس بہت ہو چکا۔”

انہوں نے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کاروں اور دیگر حکام کی دیانت داری کو سراہا اور غزہ میں انسانی بحران کی سنگینی پر روشنی ڈالی۔ ان کے مطابق 54,000 سے زائد فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین اور بچے شامل ہیں، شہید ہو چکے ہیں جبکہ 122,000 زخمی ہیں۔

سفیر نے طبی نظام کی تباہی، بھوک و قحط، شہری انفراسٹرکچر کی منظم تباہی، اور خواتین و بچوں پر انسانی المیے کو بیان کیا۔ انہوں نے مغربی کنارے میں تشویشناک صورت حال، گھروں کی مسماری، اور مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملوں کی بھی مذمت کی۔

پاکستان نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی قرارداد پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور شہریوں پر حملے فوری بند کیے جائیں، امدادی اداروں کو بلا روک ٹوک رسائی دی جائے، فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو روکا جائے، اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔

پاکستان نے فرانس اور سعودی عرب کی مشترکہ میزبانی میں مجوزہ بین الاقوامی کانفرنس کو مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل کا اہم موقع قرار دیا ہے۔

DATE . May/29/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top