
لاہور: پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز شریف نے ہفتے کو یہاں ایک جامع اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبے میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی باقاعدہ رجسٹریشن کے لیے تجاویز کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے اور جائیداد کے لین دین میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جلد از جلد قانونی طریقے سے باقاعدہ رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا جائے۔
مریم نواز نے واضح کیا کہ پہلے سے تیار ہاؤسنگ اسکیمز کو قانون کے مطابق جلد از جلد ریگولرائز کیا جائے تاکہ عوام کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ متعلقہ محکموں کے افسران کی ملی بھگت سے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کا بے قابو پھیلاؤ ہوا اور عام شہریوں کو نقصان اٹھانا پڑا۔ وزیرِ اعلیٰ نے سوال کیا کہ جب یہ غیر قانونی سوسائٹیز بن رہی تھیں تو ضابطہ کار ادارے خاموش کیوں تھے؟ پیسہ غریب عوام سے لیا گیا مگر انہیں پلاٹ کے قبضے نہیں دیے گئے۔
مریم نواز نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی رجسٹریشن کے لیے غیر ضروری نو آبجیکشن سرٹیفیکیٹس (NOCs) کو ختم کرنے کی ہدایت دی اور رجسٹریشن کے عمل کی نگرانی کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی۔ انہوں نے پنجاب میں پہلی بار ہاؤسنگ سیکٹر کو ڈیجیٹلائز کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ ایک جامع ہاؤسنگ سوسائٹی مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا جہاں منظوری، انتظامیہ اور جائیداد کی منتقلی آن لائن ہوگی جبکہ NOC فیس بھی ڈیجیٹل طور پر ادا کی جائے گی۔
وزیرِ اعلیٰ نے اس ڈیجیٹل نظام کے ذریعے ہاؤسنگ سوسائٹیز کی ترقی اور انتظام کو مضبوط بنانے کے منصوبوں پر بھی بات کی اور کہا کہ معیاری اصولوں کے تحت اہل اسکیمز کے لیے ایک مرتبہ معافی کا آپشن بھی دیا جا سکتا ہے۔
اجلاس میں حکام نے وزیرِ اعلیٰ کو بتایا کہ پنجاب میں کل 7,905 ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں جو تقریباً 20 لاکھ کنال زمین پر پھیلی ہوئی ہیں۔ ان میں سے 2,687 منظور شدہ ہیں جبکہ 5,118 غیر قانونی یا زیرِ غور ہیں۔ LDA کے تحت 707 اسکیموں میں سے 427 منظور شدہ، 206 غیر قانونی اور 74 منظوری کے عمل میں ہیں۔
DATE . JUN/1/2025