ای سی سی اجلاس،مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کی جانب سے تکنیکی ضمنی گرانٹس منظوری کے لیے پیش ، تمباکو سیس کی شرح میں ترمیم سے متعلق سمری سمیت ہاؤسنگ و تعمیرات کی سمری کی منظوری دیدی

News Image

اسلام آباد:کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے تمباکو کی فصل (2025) کے لیے کم از کم قیمتوں کے تعین اور سال 2025-26 کے لیے تمباکو سیس کی شرح میں ترمیم سے متعلق سمری سمیت ہاؤسنگ و تعمیرات کی ایک سمری کی منظوری دیدی کمیٹی نے وزارتِ خزانہ کی جانب سے پیش کردہ سرکاری ملازمین کو اعزازیہ دینے کی پالیسی پر بھی غور کیا اور اسے منظور کر لیا۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کی جانب سے تکنیکی ضمنی گرانٹس (TSGS) کی منظوری کے لیے پیش کی گئی کئی سمریوں کے ساتھ ساتھ دیگر اہم معاملات پر غور کیا گیا۔
تکنیکی ضمنی گرانٹس کے لیے پیش کی گئی سمریوں پر ای سی سی نے غور کیا اور اہم فیصلے کئے ۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ وزارتِ خزانہ کے لیے 1.259 ارب روپے کی ٹی ایس جی، جو گندم کے بیج کی نقد ادائیگی پروگرام کے غیر استعمال شدہ فنڈز کی مد میں حکومتِ سندھ کو واپس کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کے لیے 5.6 ارب روپے کی ٹی ایس جی، جو ایشیائی ترقیاتی بینک کے WOMEN INCLUSIVE FINANCE (WIF) منصوبے کے لیے روپے کے مساوی رقم کی فراہمی کے لیے دی جائے گی۔
اجلا س میں فیصلہ کیاگیا کہ وزارتِ داخلہ و انسدادِ منشیات کے لیے 231.893 ملین روپے کی TSG، جو سول آرمڈ فورسز کی اضافی مالی ضروریات کے لیے فراہم کی جائے گی۔ وزارتِ داخلہ و انسدادِ منشیات کے لیے 64 ملین روپے کی TSG، جو پاکستان PWD سے سی ڈی اے کو منتقل کیے گئے عملے کے اخراجات کی مد میں دی جائے گی۔ وزارتِ پارلیمانی امور کے لیے 50 ملین روپے کی TSG، جو PILDAT کو جمہوریت کے فروغ، گورننس اور عوامی پالیسی پر توجہ کے لیے دی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ پیٹرولیم ڈویژن کے لیے 90 ملین روپے کی TSG، جو صوبہ پنجاب میں گیس اسکیموں کے نفاذ کے لیے دی جائے گی۔وزارتِ غربت کے خاتمے و سماجی تحفظ کے لیے 100 ملین روپے کی TSG، جو SOS چِلڈرن ولیجز پاکستان کو گرانٹ کی صورت میں دی جائے گی۔وزارتِ اطلاعات و نشریات کے لیے 1.889 ارب روپے کی TSG، جو اشتہاری واجبات اور دیگر اخراجات کی ادائیگی کے لیے دی جائے گی۔ وزارتِ ہاؤسنگ و تعمیرات کے لیے 2.150 ارب روپے کی TSG، جو پاکستان انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو ضلع صوابی کی ترقیاتی اسکیموں کے نفاذ کے لیے منتقل کی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ وزارتِ دفاع کے لیے 1.70 ارب روپے کی TSG، جو آئی ایس پی آر کی تکنیکی اپ گریڈیشن کے لیے دی جائے گی۔ وزارتِ داخلہ و انسدادِ منشیات کے لیے 400 ملین روپے کی TSG، جو پائیدار ترقیاتی اہداف کی حصولی پروگرام (SAP) کے تحت ترقیاتی اخراجات کے لیے دی جائے گی۔ اقتصادی امور ڈویژن کے لیے 40.34 ارب روپے کی TSG، جو مالی سال 2024-25 کے نظرثانی شدہ بجٹ تخمینوں کے مطابق قلیل مدتی غیر ملکی قرضوں کی واپسی کے لیے دی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ وزارتِ قانون و انصاف کے لیے 2.232 ملین روپے کی TSG، جو اسلام آباد میں ضلعی عدالتوں کے قیام سے متعلق منصوبے میں CDA کو رقوم کی واپسی کے لیے دی جائے گی۔وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے لیے 2.750 ملین روپے کی TSG، جو وزیراعظم کے یوتھ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے لیے دی جائے گی۔پاور ڈویژن کے لیے 750 ملین روپے کی TSG، جو ترقیاتی اخراجات کے لیے دی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ وزارتِ داخلہ کے لیے 1.2 ارب روپے کی TSG، جو شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے رکن ممالک کے سربراہان کے 23ویں اجلاس کے انعقاد کے لیے دی جائے گی۔وزارتِ امورِ کشمیر و گلگت بلتستان کے لیے 14 ملین روپے کی TSG، جو ملازمین سے متعلق اخراجات کے لیے دی جائے گی۔ وزارتِ خزانہ کے لیے 294 ملین روپے کی TSG، جو کے اے جی بی اور سیفران کی ضم شدہ وزارت سے متعلق ہے۔
ای سی سی نے پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ 1145 میگاواٹ کراچی نیوکلیئر پلانٹ یونٹ-2 (K-2) اور یونٹ-3 (K-3) کے لیے سہ فریقی پاور پرچیز معاہدے کی منظوری دے دی۔
پیٹرولیم ڈویژن کی طرف سے مشکے-تھلیاں-تاروجبہ وائٹ آئل پائپ لائن سے متعلق سمری پر ای سی سی نے منصوبے کی مکمل حمایت کی، تاہم فنانس، پلاننگ اور پیٹرولیم ڈویژنز سے مالیاتی اور آپریشنل پہلوؤں پر تفصیلی کام کی ہدایت دیتے ہوئے معاملے کو اگلے اجلاس تک مؤخر کر دیا۔
ای سی سی نے وزارتِ تجارت کی جانب سے پیش کردہ سمری پر غور کیا اور ریاستی دفاعی پیداوار کے اداروں اور ان کی مکمل ملکیتی تجارتی ذیلی کمپنیوں کے لیے درآمدی پالیسی آرڈر میں ترمیم کی منظوری دی۔
ای سی سی نے وزارتِ خزانہ کی جانب سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے شروع کیے گئے خواتین کی شمولیت پر مبنی مالی منصوبے کے تحت “WOMEN INCLUSIVE FINANCE SUPPORT FUND” ٹرسٹ کے قیام کی تجویز منظور کر لی۔
ای سی سی نے وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے تمباکو کی فصل (2025) کے لیے کم از کم قیمتوں کے تعین اور سال 2025-26 کے لیے تمباکو سیس کی شرح میں ترمیم سے متعلق سمری پر غور کیا اور منظوری دے دی۔ ساتھ ہی وزارت کو ہدایت کی گئی کہ وہ مستقبل میں موجودہ نظام کو ختم کرنے اور فصلوں کے شعبے میں ڈی ریگولیشن کے فروغ سے متعلق حکومتی پالیسی کے مطابق ایک جامع منصوبہ پیش کرے۔
ای سی سی نے وزارتِ ہاؤسنگ و تعمیرات کی ایک سمری بھی منظور کی، جس کے تحت حکومتِ سندھ سے حیدرآباد پیکیج (PSDP#223) اور کراچی (PSDP#222) کی اسکیموں کو PIDCL کو منتقل کرنے سے متعلق ہدایات واپس لے لی گئیں۔کمیٹی نے وزارتِ خزانہ کی جانب سے پیش کردہ سرکاری ملازمین کو اعزازیہ دینے کی پالیسی پر بھی غور کیا اور اسے منظور کر لیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر برائے سرمایہ کاری قیصر احمد شیخ، وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان، چیئرمین ایس ای سی پی اور متعلقہ وزارتوں و ڈویژنز کے وفاقی سیکرٹریز و سینئر افسران نے شرکت کی۔

DATE . JUN/3/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top