غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن، ڈالر کے مقابلے روپیہ 26 پیسے مضبوط

ریکارڈر رپورٹ شائع 5 گھنٹے پہلے

انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کو امریکی کرنسی کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.26 فیصد نمایاں بہتری دیکھی گئی۔

صبح 10 بجے ڈالر کے مقابلے روپیہ 73 پیسے کی بہتری سے 284.03 پر جاپہنچا۔

یاد رہے کہ بدھ کو روپیہ 284.76 پر بند ہوا تھا۔

قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے مبینہ طور پر غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے جس کا مقصد امریکی ڈالر سمیت دیگر کرنسیوں کی افغانستان، ایران اور دیگر ہمسایہ ممالک کو غیر قانونی منتقلی کو روکنا ہے۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک محمد بوستان نے بدھ کو کہا کہ ان چھاپوں کے نتیجے میں روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں کچھ بہتری دیکھنے میں آئی۔

عالمی سطح پر یورو جمعرات کو تقریباً چار سال کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا جبکہ ین نے اپنی حاصل شدہ قدر برقرار رکھی۔ یہ پیش رفت امریکا اور اس کے بڑے تجارتی شراکت داروں کے درمیان تجارتی معاہدوں میں مزید پیش رفت کے بعد دیکھنے میں آئی جس نے مجموعی طور پر عالمی مالیاتی منڈی کے اعتماد کو تقویت دی۔

زیادہ تر کرنسیوں نے اس خبر کو نظر انداز کردیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول کے سخت ناقد ہیں، جمعرات کو مرکزی بینک کا دورہ کریں گے۔

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ ٹرمپ، جنہوں نے امریکی سود کی شرح میں جارحانہ کمی نہ کرنے پر جیروم پاول کو بارہا تنقید کا نشانہ بنایا ہے، فیڈ کے چیئرمین سے ملاقات کریں گے یا نہیں۔

مارکیٹیں مختلف تجارتی محصولات سے متعلق مذاکرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بدھ کو دو یورپی سفارت کاروں نے بتایا کہ یورپی یونین اور امریکہ ایک ایسے تجارتی معاہدے کی جانب بڑھ رہے ہیں جس میں یورپی مصنوعات پر 15 فیصد امریکی بنیادی ٹیکس شامل ہو سکتا ہے، ساتھ ہی ممکنہ استثنیات بھی زیر غور ہیں۔

یہ پیشرفت واشنگٹن اور ٹوکیو کے درمیان ہونے والے اس تجارتی معاہدے کے فوراً بعد سامنے آئی ہے جس کے تحت جاپانی گاڑیوں کی درآمد پر محصولات میں کمی کی گئی ہے اور جاپان کو دیگر اشیاء پر مجوزہ سخت ٹیکسز سے استثنیٰ دیا گیا ہے، اس کے بدلے میں جاپان نے امریکہ میں سرمایہ کاری اور قرضوں پر مشتمل 550 ارب ڈالر کا پیکیج دینے پر اتفاق کیا ہے۔

عالمی مالیاتی منڈیوں نے ان حالیہ پیش رفتوں کو مثبت انداز میں لیا جس کے نتیجے میں رسک اثاثوں میں تیزی آئی اور سرمایہ کاروں نے امریکی ڈالر فروخت کرنا شروع کر دیا۔

ڈالر انڈیکس معمولی کمی کے ساتھ 97.15 تک آ گیا۔

DATE . July/24/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top