
پاکستان کی سینئر اور ورسٹائل اداکارہ بشریٰ انصاری کو ان کے حالیہ بیان کے سبب تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
حال ہی میں بشریٰ انصاری اور ان کی بہن اسما عباس نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انٹرویو دیا جس کے کئی کلپس سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہیں۔
پروگرام کے دوران بشریٰ انصاری نے ملکہ ترنم نورجہاں کی ساڑھی پہننے سے متعلق بات کی اور بتایا کہ انہوں نے میڈم نورجہاں کی بیٹیوں سے اپیل کی کہ وہ انہیں ملکہ ترنم کی کوئی ساڑھی دے دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے نور جہاں کی بیٹیوں کی جانب سے دو ساڑھیاں دی گئیں جس میں سے ایک ساڑھی پر مٹی لگی ہوئی تھی جسے میں نے پلاسٹک کی پیکنگ میں محفوظ کرکے رکھا ہوا ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ مداح جیسے دوست کے شکوے پر انہوں نے انہیں کہا کہ وہ تو چاہتی ہیں کہ کوئی انہیں لتا منگیشکر کی ساڑھی لا دے۔
بشریٰ نے مسکراتے ہوئے کہا وہ چاہتی ہیں کہ انہیں بے شک لتا منگیشکر کی وہ ساڑھی لاکر دی جائے جس سے ان کے اہلخانہ نے پونچھا مارا ہو، وہ اس ساڑھی کو بھی پہن لیں گی لیکن پھر لتا جی فوت ہی ہوگئیں، میں نے اپنے مداح نما دوست سے کہا کہ کوئی مجھے امیتابھ بچن کی ایک جراب (موزا) ہی لادے ، میں اسے اپنے پاس رکھوں گی۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کی جانب سے امیتابھ بچن کی ایک جراب کی فرمائش پر ان کے مداح نما دوست ہنس پڑے۔
دوسری جانب صارفین نے بشریٰ انصاری کے بیان کو سستی شہرت حاصل کرنے کا طریقہ قرار دے دیا۔
آئیے کچھ تبصرے ملاحظہ کیجیے:
