ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر

بیجنگ ()
گزشتہ دنوں ایس سی او تھیانجن سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین آنے والے ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل گورننس انیشی ایٹو اس بات کی وکالت کرتا ہے کہ تمام ممالک چاہے بڑے ہوں یا چھوٹے، امیر ہوں یا غریب، ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں، اور تمام ممالک کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے ۔ ایران مذکورہ نقطہ نظر کو عملی جامہ پہنانے کی توقع رکھتا ہے۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ گلوبل گورننس انیشی ایٹو ایک منظم انیشی ایٹو ہے، جس کے اہم موضوعات میں سے ایک بین الاقوامی قانون کی حکمرانی ہے۔ بین الاقوامی قانون میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے اور تمام ممالک کو سب کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چینی رہنما امن کے حامی ہیں اور چین عالمی برادری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرا کیا ہے۔ ایرانی جوہری مسئلے کے بارے میں پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران نے اس معاملے پر جامع معاہدے کو تسلیم کیا بلکہ اس کی تمام شرائط کی پاسداری کی ہے۔اس کے برعکس امریکہ نے معاہدہ توڑ دیا، اور یورپ بھی اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ جنہوں نے خود اپنے وعدے پورے نہیں کیے،اب وہ ایران پر معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ عالمی سطح پر، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ایران کی جوہری تنصیبات کی سب سے زیادہ نگرانی کرتی ہے۔ اسرائیل اور امریکہ نے بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے آئی اے ای اے کے معائنے اور توثیق کی حامل ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بمباری کی لیکن آئی اے ای اے لاتعلق رہی۔لہذا، ایران اب نئے میکانزم کے تحت آئی اے ای اے کے ساتھ بات چیت کرے گا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ نیتن یاہو “گریٹر اسرائیل” کے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ تمام پالیسیاں اسرائیل نے امریکہ کی حمایت اور ملی بھگت سے نافذ کی ہیں۔ پزشکیان کا ماننا ہے کہ امن کے حصول کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ تمام ممالک اتحاد اور تعاون کریں، ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کا احترام کریں، اور باہمی تعاون اور تبادلہ کریں۔ گلوبل گورننس اینشی ایٹو اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد کر سکتا ہے ۔ ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت کرتا ہے اور بین الاقوامی نظم و نسق کی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

DATE . Sep/20/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top