بیجنگ () چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں چین کے متعلقہ محکموں کے سربراہان نے بتایا ہے کہ “14ویں پانچ سالہ منصوبے” میں چین کی مالیاتی صنعت کے لئے مقرر کردہ اہداف مکمل کر لئے گئے ہیں۔
اطلاع کے مطابق اس سال جون کے آخر تک، چین کی بینکنگ انڈسٹری کے کل اثاثے تقریباً 470 ٹریلین یوآن تک جا پہنچے ہیں، جو دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ اسٹاک اور بانڈ مارکیٹ کا سائز دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم مسلسل 20 سالوں سے دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔گزشتہ پانچ سالوں سے بینکنگ اور انشورنس انڈسٹریز نے کریڈٹ، بانڈز اور ایکویٹی سمیت دیگر ذرائع کے ذریعے حقیقی معیشت کو 170 ٹریلین یوآن کے فنڈز فراہم کیے ہیں۔ اس وقت، چین کی بینکنگ اور انشورنس صنعتوں کے کل اثاثے 500 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر چکے ہیں، جن میں گزشتہ پانچ سالوں میں اوسطاً 9فیصد کا سالانہ اضافہ ہوا ہے۔ غیر فعال قرضے، سرمائے کی مقدار، اور سالوینسی جیسے مرکزی اشاریے مستحکم اور بہتر ہو رہے ہیں، اور یہ سب ایک “صحت مند رینج” میں ہیں۔ چین کے 14 ویں پانچ سالہ منصوبے پر نفاذ کے بعد سے، چین کے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ٹریلین امریکی ڈالر سے زیادہ پر مستحکم رہے ہیں، جو ملکی معیشت اور مالیات کے حوالے سے مکمل طور پر اہم “سٹیبلائزر” کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
DATE . Sep/22/2025