چینی وزیر اعظم کی گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت

بیجنگ ()چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں چین کے زیر اہتمام گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کی اور تقریر کی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس، قازق صدر قاسم توکایف اور پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر ممالک کے سربراہان ، 30 سے زائد ممالک کے وزارتی حکام اور بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے اجلاس میں شرکت کی۔بدھ کے روز
لی چھیانگ نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ نے 2021 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو پیش کیا ، جس کے نفاذ کے میکانزم میں اب تک 130 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے حصہ لیا ہے۔ لی چھیانگ کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمی تنازعات اور مسائل کو حل کرنے کے لیے ہمیں ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اسے بھر پور طریقے سے فروغ د ینا ہوگا۔ چین تمام فریقوں کے ساتھ مل کر گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کے مزید نفاذ اور پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کو تیز کرنے کے لیے کام کرنے کو تیار ہے۔ چینی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ چین عالمی ترقی میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رکھے گا۔ ایک ذمہ دار بڑے ترقی پذیر ملک کے طور پر، چین ڈبلیو ٹی او میں موجودہ اور مستقبل کے مذاکرات میں نئے خصوصی سلوک کی جستجو نہیں کرے گا۔ چینی حکومت نے “مصنوعی ذہانت پلس” بین الاقوامی تعاون کا انیشی ایٹو پیش کیا ہے اور اس میں تمام فریقین کی فعال شرکت کا خیرمقدم کیا جاتاہے۔
اجلاس کے شرکاء نے چینی صدر شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کردہ چار گلوبل انیشی ایٹوز اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو سراہتے ہوئے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کے حوالے سے تعاون میں حاصل کردہ وافر ثمرات کو خراج تحسین پیش کیا اور چین کی جانب سے تجویز کردہ مصنوعی ذہانت کے بین الاقوامی تعاون کے نئے اقدام کا خیرمقدم کیا۔ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے ایک بیان میں تمام فریقین نےاس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ترقی پر توجہ مرکوز کرنے، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو پر تعاون کو گہرا کرنے اور پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے مل کر کام کریں گے ۔

DATE . Sep/24/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top