بیجنگ ()
امریکی رکن کانگریس ایڈم اسمتھ کی قیادت میں امریکی کانگریس کے وفد نے اپنا دورہ چین مکمل کیا، جس نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے وسیع پیمانے پر توجہ حاصل کی۔ امریکی کانگریس کے وفد کا گزشتہ دورہ چین مارچ 2019 میں ہوا تھا۔ چھ سال کے بعد، امریکی کانگریس کے ارکان کا وفد دوبارہ چین آیا، جس نے امریکہ میں دونوں سیاسی جماعتوں کی آواز اور چین-امریکہ تعلقات کے لئے امریکی عوام کی توقعات ظاہر کی ہیں۔
قانون سازی وہ بنیادی ذریعہ ہے جس کے ذریعے امریکی کانگریس کے اراکین چین کے حوالے سے امریکی پالیسی پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ کانگریس باقاعدگی سے پالیسی کا جائزہ لینے اور انتظامی محکموں سے رپورٹ طلب کرنے کے ذریعے چین کے حوالے سے پالیسی تشکیل دے سکتی ہے۔ تاریخی طور پر، امریکی کانگریس نے چین-امریکہ تعلقات کی ترقی میں تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ تاہم حالیہ برسوں میں، امریکی اراکین کانگریس نے اکثر چین سے متعلق منفی قانون سازی کی تجاویز پیش کی ہیں، جن میں تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ، معیشت اور تجارت جیسے مسائل شامل ہیں، جس سے چین کے مفادات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان کے وفد کے دورہ چین نے چین اور امریکہ کے درمیان رابطے کے ذرائع کو وسیع کیا ہے اور چین امریکہ تبادلوں کے لیے ایک اور دریچہ کھول دیا ہے۔ وفد کے رہنما اور یو ایس ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیف ممبر ایڈم اسمتھ نے واضح کیا کہ “امریکی ایوان نمائندگان کے ارکان کا دورہ چین چھ سال بعد نہیں بلکہ سال میں ایک مرتبہ ہونا چاہیے۔ ہمیں اس طرح کے مزید تبادلوں کی ضرورت ہے۔”
امریکی ایوان نمائندگان کے وفد کے دورہ چین کے دوران، امریکی فریق نے کہا کہ دونوں ممالک کو تعاون بڑھانے اور اختلافات کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکی ایوان نمائندگان کا وفد وطن واپسی پر چین کے حوالےسے اپنے مشاہدات کو مثبت انداز میں بیان کرے گا، اور چین اورامریکہ کے درمیان دو طرفہ تبادلوں کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرے گا۔
DATE . Sep/27/2025