اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس میں چینی صدر کی تقریرکو عالمی برادری کی پذیرائی حاصل ہوئی

بین الاقوامی شخصیات کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پھنگ کی تقریر نے موسمیاتی تبدیلی پر عالمی تعاون کے لیے رہنمائی فراہم کی ۔برازیل کے صدر لویز لولا ڈسلوا کا کہنا ہے کہ چین نے توانائی کی تبدیلی اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ صدر شی نے اپنی تقریر میں جن مخصوص اہداف کا اعلان کیا ہے وہ ہمیں مزید ترقی کی امید دلاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ مختلف ممالک کے نئے منصوبے ہمیں ایک اہم قدم آگے بڑھانے کے قابل بنا سکتے ہیں۔ چین نے اپنا 2030 کا ہدف مقررہ وقت سے چھ سال پہلے حاصل کر لیا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری سائمن سٹیل نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے چین کے اقدامات کو مزید مضبوط بنانے سے چین اور دنیا میں تکنیکی جدت کو فروغ دینے، لاگت کو کم کرنے اور صاف توانائی کی عالمی تعیناتی میں بڑی تبدیلیوں کے لیے موزوں حالات پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ آسٹریلین سٹیزنز پارٹی کے نیشنل سیکرٹری کریگ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کو بجلی کی کمی کا سامنا ہے اور وہ چین کی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرسکتا ہے۔ تہران یونیورسٹی کے سینٹر فار ایشین اسٹڈیز کے ڈائریکٹر حامد وفاعی نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے جو بات کی ہے، وہ تمام ممالک کی خواہشات کے عین مطابق ہے۔ صدر شی نے تعاون کو گہرا کرنے کے بارے میں بھی بات کی، اور میں اس سے پوری طرح متفق ہوں۔

DATE . Sep/27/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top