اردو زبان کے ممتاز رومانوی شاعر اختر شیرانی کی ستترویں برسی آج عقیدت و احترام سے منائی جا رہی ہے۔ اختر شیرانی کو اردو شاعری میں رومانویت کا نمائندہ شاعر تصور کیا جاتا ہے۔ ان کی شاعری میں محبت، حسن، فطرت اور جذبات کی لطافت نمایاں ہے، جس نے انہیں خصوصاً نوجوانوں میں بے حد مقبول بنایا۔ان کی معروف تصانیف میں “اخترستان”، “نگارشاتِ اختر”، “لالہ طور”، “طیور آوارہ”، “نغمہ حرم”، “صبح بہار” اور “شہناز” شامل ہیں، جو آج بھی اردو ادب کے قارئین کے دلوں میں زندہ ہیں۔ وہ ادبی رسائل “انتخاب”، “بہارستان”، “خیالستان” اور “رومان” کے مدیر بھی رہے اور ان کی ادارت نے اردو نثر و نظم کو نیا رخ دیا۔اختر شیرانی 9 ستمبر 1948 کو لاہور میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کا تخلیقی سرمایہ آج بھی ادبی دنیا میں خوشبو کی مانند پھیلا ہوا ہے، اور ان کی شاعری آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنی ہوئی ہے۔
Date . Sep/28/2025