
کراچی:معروف پاکستانی اداکار اور کامیڈی کے بادشاہ عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے 4 سال بیت گئے ہیں۔ عمر شریف 2 اکتوبر 2021 کو طویل علالت کے بعد جرمنی میں انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے بے مثال اداکاری اور منفرد انداز سے کئی دہائیوں تک عوام کو ہنسایا اور تفریح فراہم کی۔
محمد عمر، جنہیں ہم سب عمر شریف کے نام سے جانتے ہیں، 19 اپریل 1955 کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور سٹیج پرفارمر “عمر ظریف” کے نام سے کیا، بعد ازاں اپنا نام بدل کر “عمر شریف” رکھا اور اسی نام سے دنیا بھر میں پہچانے گئے۔
عمر شریف کو حکومت پاکستان کی جانب سے تین مرتبہ گریجویٹ ایوارڈز اور تمغہ امتیاز بھی مل چکا ہے۔ وہ واحد اداکار تھے جنہوں نے ایک سال میں چار نگار ایوارڈز حاصل کیے۔
ان کے مقبول ڈراموں میں 1989 میں ریلیز ہونے والا مزاحیہ ڈرامہ “بکرا قسطوں پر”، “بڈھا گھر پر ہے”، “میری بھی تو عید کرا دے” اور “ماموں مذاق مت کرو” شامل ہیں۔ انہوں نے 70 سے زائد ڈراموں کے اسکرپٹ خود لکھے، جن کے مصنف، ہدایتکار اور اداکار بھی خود تھے۔ ان ڈراموں نے نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت میں بھی شاندار کامیابی حاصل کی۔
بھارتی مشہور مزاحیہ اداکار جونی لیور اور راجو شریواستو نے عمر شریف کی مزاحیہ اداکاری کو سراہتے ہوئے انہیں “دی گارڈ آف ایشین کامیڈی” کا خطاب دیا تھا۔
عمر شریف نے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو ناقابلِ فراموش خدمات دی ہیں اور ان کی یاد آج بھی شائقین کے دلوں میں زندہ ہے۔
DATE . Oct/2/2025