تائیوان کی علیحدگی کی سازشیں ناکام ہو کر رہیں گی، چینی میڈیا

چین کی وحدت کا سفر ناگزیر ہے، رپورٹ

بیجنگ ()
چین کی قومی وحدت کے تاریخی سفر میں امور تائیوان ہمیشہ مرکزی حیثیت کے حامل رہے ہیں ۔ حالیہ ہفتوں میں، شینہوا اور پیپلز ڈیلی سمیت چین کے سرکاری میڈیا پر مسلسل بیانات سامنے آئے ہیں جبکہ وزارت خارجہ اور ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر نے بھی بارہا واضح پیغام دیا ہے کہ تائیوان کا چین میں واپس آنا ایک تاریخی تقاضا ہے، اور “تائیوان کی علیحدگی ” کی کوئی بھی کوشش یا بیرونی مداخلت ناکام ہو کر رہے گی۔
حالیہ عرصے میں شینہوا نیوز ایجنسی اور پیپلز ڈیلی جیسے سرکاری میڈیا نے خبروں، تبصروں اور خصوصی پروگراموں کے ذریعے بین الاقوامی برادری اور آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے عوام کو چینی حکومت کے قومی یکجہتی کے تحفظ کے عزم اور صلاحیت سے آگاہ کیا ہے ۔ ان رپورٹس میں نہ صرف تائیوان کے معاملے پر چین کے اصولی موقف کی وضاحت کی گئی ہے بلکہ “تائیوان کی علیحدگی ” کی سرگرمیوں کے خطرات کا بھی گہرائی سے تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔سرکاری میڈیا میں سامنے آنے والے مسلسل اور جامع بیانات سے چینی معاشرے کے تمام شعبوں میں قومی یکجہتی کے حوالے سے حمایت اور اتفاق رائے مضبوطی سے یکجا ہوا ہے ، جو چین کی وحدت کے عظیم نصب العین کو آگے بڑھانے کے لیے ایک سازگار عوامی رائے پیدا کرتا ہے۔ اسی دوران، چینی وزارت خارجہ اور ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر سمیت دیگر سرکاری محکموں نے تائیوان کے معاملے پر کئی بار بیانات جاری کیے ہیں، جو کسی بھی بیرونی قوت کی جانب سے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح طور پر کہا کہ تائیوان چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، اور چینی حکومت قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ کوئی بھی بیرونی طاقت جو فوجی یا سیاسی ذرائع سے تائیوان کے معاملے میں مداخلت کرنے کی کوشش کرتی ہے، اسے نہ صرف چینی حکومت اور عوام کی طرف سے سختی سے مسترد کر دیا جائے گا بلکہ اس کا طاقتور جواب بھی دیا جائے گا۔ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ چائنیز مین لینڈ ” پر امن وحدت اور ایک ملک، دو نظام” کے بنیادی اصول پر کاربند رہے گی، دونوں کناروں کے تعلقات میں پرامن ترقی کو فروغ دے گی، لیکن یہ کسی کو کسی بھی وقت، کسی بھی شکل میں، چین کے کسی بھی حصے کو تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ان سخت بیانات نے دنیا کے سامنے چین کی قومی وحدت کے تحفظ کے عزم اور طاقت کا مظاہرہ کیا ہے، اور مداخلت کرنے والی بیرونی قوتوں کو یہ باور کرایا ہے کہ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کوئی بھی کوشش ناکام ہو کر رہے گی۔
فوجی پہلو سے، پیپلز لبریشن آرمی کی نمایاں بہتری نے آبنائے تائیوان میں امن کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط ضمانت فراہم کی ہے۔ یہ طاقت جارحیت کے لیے نہیں بلکہ خطے میں امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے ہے۔ چین کی طرف سے دکھائی گئی مضبوط فوجی طاقت تائیوان کے عوام کے خلاف ہرگز نہیں ہے ، بلکہ یہ آبنائے تائیوان کے معاملات میں کچھ ممالک کی مداخلت اور پراکسی جنگ کو ہوا دینے کی کوششوں کو روکنا ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی انتظامیہ دونوں کناروں کے عوام کی بہبود کو نظر انداز کرتے ہوئے، اپنی من مانی سے “تائیوان کی علیحدگی” کا راستہ اختیار کر رہی ہے ، جس سے دونوں کناروں کے تعلقات میں پرامن ترقی کے عمل کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ وہ ” تائیوان کی علیحدگی ” کی سرگرمیوں کے ذریعے تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، جو چینی قوم کے بنیادی مفادات کے خلاف ایک سنگین چیلنج ہے اور ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف کھلا مقابلہ اور خطرہ ہے۔ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ملک کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کو کامیابی نہیں ملے گی۔ ” تائیوان کی علیحدگی ” ایک بند راستہ ہے جس پر چلنا ناممکن ہے، اور ” تائیوان کی علیحدگی ” کی قوتیں اپنے کیے کی بھاری قیمت چکائیں گی۔
ہمارے پاس یہ یقین کرنے کی مضبوط بنیاد ہے کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مضبوط قیادت میں، پرامن وحدت کے راستے پر، چین کے تمام قومیتوں اور دونوں کناروں کے عوام کی مشترکہ کوششوں سے، چینی قوم یقینی طور پر تمام مشکلات اور چیلنجوں پر قابو پا کر ملک کی مکمل وحدت کو حاصل کر لے گی۔ اس وحدت کے بعد تائیوان میں ترقی کے لیے زیادہ وسیع مواقع ہوں گےاور مستقبل زیادہ روشن ہوگا، دونوں کناروں کے عوام مل کر کام کر سکیں گے اور مشترکہ طور پر چینی قوم کے شاندار مستقبل کی تخلیق کر سکیں گے۔

DATE . Nov/3/2025

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top