
نیویارک: ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی دولت میں 24 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جب کمپنی کے حصص تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔ کمپنی کے حصص میں یہ اضافہ توقعات سے کہیں بہتر مالی نتائج اور مصنوعی ذہانت سے متعلق مصنوعات و خدمات کی بڑھتی ہوئی عالمی طلب کے باعث سامنے آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایمازون کے حصص کی قیمت 11.5 فیصد بڑھ کر 248.6 ڈالر تک جا پہنچی، جو اپریل کے بعد ایک دن میں سب سے بڑی پیش رفت ہے۔ اپریل میں بھی حصص کی قیمت 12 فیصد بڑھی تھی، جبکہ جمعرات کو اس میں 3.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
ایمازون نے حالیہ سہ ماہی میں 180.2 ارب ڈالر کی آمدنی اور فی شیئر 1.95 ڈالر منافع کا اعلان کیا، جو ماہرین کی پیش گوئیوں سے زیادہ رہا۔ تجزیہ کاروں نے آمدنی 177.9 ارب ڈالر اور فی شیئر منافع 1.57 ڈالر رہنے کا اندازہ لگایا تھا۔
ایمازون کے سی ای او اینڈی جیسی نے شاندار نتائج کی وجہ ایمازون ویب سروسز میں 20 فیصد سالانہ ترقی اور مصنوعی ذہانت کے شعبے میں بڑھتی ہوئی طلب کو قرار دیا۔ کمپنی نے رواں ہفتے 11 ارب ڈالر لاگت سے ایک نیا ڈیٹا سینٹر قائم کیا ہے، جو Anthropic کمپنی کے مصنوعی ذہانت ماڈلز کی معاونت کرے گا۔
ایمازون کے 8 فیصد حصص کے مالک جیف بیزوس کی مجموعی دولت 259.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جس کے ساتھ وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص برقرار ہیں۔ یہ اضافہ جمعرات کو حصص کی گراوٹ سے ہونے والے 6.6 ارب ڈالر کے نقصان کے بعد سامنے آیا۔
ایمازون کے حصص اپریل میں 161.38 ڈالر کی کم ترین سطح سے اب تک 53 فیصد بڑھ چکے ہیں، جبکہ رواں سال کے آغاز سے اب تک ان میں 12 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایمازون کی یہ کارکردگی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں، جیسے این ویڈیا، گوگل اور مائیکروسافٹ، مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری بڑھا رہی ہیں۔ ایمازون نے بھی اسی سلسلے میں انتظامی عملے کے 14 ہزار ارکان کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ مالی بحران یا مصنوعی ذہانت سے متعلق وجوہات کے باعث نہیں بلکہ آپریشنز کو مزید مؤثر اور لچک دار بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
DATE . Nov/4/2025


