
گلگت:جسٹس سردار محمد شمیم خان نے دوسری بار چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان کا حلف اٹھا لیا۔گورنر گلگت بلتستان نے چیف جسٹس سےحلف لیا۔
گلگت گورنر ہاؤس میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ ،چیف جسٹس چیف کورٹ علی بیگ و چیف کورٹ کے دیگر ججز صاحبان, ماتحت عدلیہ کے ججز صاحبان، سول و عسکری عہدیداران ،سینئر وکلاء صوبائی سیکریٹریز ومیڈیا کے نمائندگان اور سپریم اپیلٹ کورٹ کے آفیسران و دیگر نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، رجسٹرار سپریم اپیلٹ کورٹ عاقل حسن چوہان نے حلف برداری تقریب کی میزبانی کی۔حلف برداری کے بعد گورنر گلگت بلتستان و دیگر معزز مہمانان نے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان کو دوسری مدت کے لئے عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ معزز مہمانان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ چیف جسٹس کا تجربہ، علم اور فہم گلگت بلتستان میں انصاف کی فراہمی کے لئے معاون ثابت ہوگا۔
یکم جنوری 1958کو پیدا ہونے والے چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے وکالت کی ابتداء بہاولپور سے کی ، بعد ازاں اپنی پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی کے لئے لاہور منتقل ہوئے ،جہاں انہوں نے وکالت کو جاری رکھا۔چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان کو 2010 میں لاہور ہائی کورٹ کا جج تعینات کیا گیا اور 2018 سے 2019 تک بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اپنے فرائض سر انجام دیتے رہے، آپ یکم جنوری 2020 میں لاہور ہائی کورٹ سے بطور چیف جسٹس ریٹائر ہوئے۔
چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان کو پہلی دفعہ 4 نومبر 2022 کو تین سال کے کنٹریکٹ پر بطور چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ تعینات کیا گیا تھا ، 4 نومبر 2025 کو مدت پوری ہونے کے بعد گورنر کی سفارش پر وزیر اعظم پاکستان نے دوسری مدت کے لئے 70 برس کی عمر تک دوبارہ چیف جسٹس تعینات کر دیا ہے ۔
یاد رہے سپریم اپیلٹ کورٹ گلگت بلتستان تین ججز کے بینچ پر مشتمل ہے لیکن 2022 سے 2025 تک چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان اکیلے سپریم اپیلٹ کورٹ میں مقدمات کی سماعت کرتے رہے ہیں ، اپنی پہلی مدت کے دوران چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نےقانون کی بالادستی پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔
گلگت بلتستان کے عوامی و قانونی حلقوں کی جانب سے سردار محمد شمیم خان کی دوسری مدت کے لئے بطور چیف جسٹس سپریم اپیلٹ کورٹ تعیناتی کو قانون ، انصاف اور میرٹ کی بالادستی کے لئے اہم قرار دیا جارہا ہے۔
DATE . Nov/13/2025


