بیجنگ ()
چینی حکومت کے تائیوان امور کے دفتر کی ترجمان چھن بن حوا نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ جاپان کی وزیر اعظم سانائے تاکائچی نے حال ہی میں بیان دیا کہ اگر چائنیز مین لینڈ اپنے بحری جہاز تائیوان بھیجتا ہے تو یہ جاپان کے لیے ” بقا کے بحران” کا باعث بن سکتا ہے۔ چین کی جانب سے سخت سفارتی احتجاج کے بعد بھی انہوں نے یہ بے بنیاد دعویٰ کیا ہے کہ ان کا بیان جاپانی حکومت کے موقف کے مطابق ہے، اور انہوں نے اسے واپس لینے یا منسوخ کرنے سے انکار کر دیاہے۔اس پر آپ کا کیا موقف ہے ؟
اس کے جواب میں ترجمان چھن بن حوا نے کہا کہ جاپان کی وزیر اعظم سانائے تاکائچی کی جانب سے تائیوان کے حوالے سے غیر مناسب بیانات دینا اور ناپسند رویہ اپنانا، تائیوان کے امور میں مداخلت کرنے، مزاحمتی جنگ کی فتح کے ثمرات کو مسترد کرنے، اور دوسری عالمی جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظم کو للکارنے کی کوشش ہے۔ چینی حکومت اور چینی عوام نہ اسے قبول کریں گے ،نہ برداشت کریں گے اور نہ ہی نظر انداز کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جاپان فوری طور پر اپنی غلطی درست نہیں کرتا اور ان بیانات کو واپس نہیں لیتا، تو اسے اس کے تمام نتائج بھگتنے ہوں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر جاپان نے تائیوان کے معاملے میں فوجی مداخلت کی جرات کی ، تو چین اس مداخلت کا فیصلہ کن جواب دے گا ۔
DATE . Nov/14/2025



