ٹو کیو () جاپانی وزیر اعظم سانائے تاکائیچی کے تائیوان کے بارے میں غلط بیانات نے جاپان میں ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ 14 تاریخ کو، کومیتو پارٹی کے رہنما تیتسو سائیٹو سمیت متعدد جاپانی شخصیات نے سانائے تاکائیچی کے ریمارکس کی قانونی بنیاد، پالیسی منطق اور علاقائی سلامتی کی ممکنہ صورت حال کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانائے تاکائیچی کے بیانات میں حقائق اور قانونی بنیادوں کا فقدان ہے، یہ جاپان کی سیکیورٹی پالیسی کی سمت کو گمراہ کریں گے اور جاپان چین تعلقات میں تناؤ کو مزید بڑھا دیں گے۔
جاپان کی کومیتو پارٹی کے رہنما تیتسو سائیٹو کے خیال میں سانائے تاکائیچی کے ریمارکس نے بہت سنگین صورتحال پیدا کر دی ہے ،عوام کو اعتماد میں لینے کے لیے اسے درست کیا جانا چاہیے۔
اس سے قبل، تین سابق جاپانی وزرائے اعظم شیگیرو ایشیبا، یوشی ہیکو نودا اور یوکیو ہاتویاما نے تائیوان کے حوالے سے سانائے تاکائیچی کے غلط ریمارکس پر تنقید کی تھی۔
اوکیناوا میں متعدد جنگ مخالف شخصیات نے کہا کہ سانائے تاکائیچی کے غلط تبصرے ناقابل برداشت ہیں ۔
14 تاریخ کو، جاپانی سیاستدانوں اور اوکیناوا کے متعدد عوامی گروپوں نے ٹوکیو میں ایک جلوس نکالا ، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جاپانی حکومت حالیہ برسوں میں اوکیناوا میں مسلح افواج کی تعیناتی کے عمل کی وضاحت پیش کرے۔ انہوں نے تاکائیچی کے غلط بیانات پر تشویش کا اظہار کیا ۔
DATE . Nov/15/2025



